نئی دہلی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) بھارت نے نئی دہلی اور ممبئی کو ملانے والے سب سے طویل ایکسپریس وے کے پہلے مرحلے کا افتتاح کردیا،یہ ایکسپریس وے نئی دہلی اور ممبئی کو آپس میں جوڑے گی، انڈیااپنے جیوپولیٹکل حریف چین سے مقابلہ کرنے کے لئے انفراسٹرکچر پر توجہ مرکوز کررکھی ہے ۔ 13 ارب ڈالر کے اس منصوبے سے ملک کے دو بڑے شہروں کے درمیان سفر کا وقت نصف یعنی 12 گھنٹے تک کم ہوجائے گا ۔دہلی ودودارا ممبئی ایکسپریس وے کا روٹ ایک ہزار 386کلو میٹر طویل ہے ۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے راجستھان کے سیاحتی شہر جے پور سے دارالحکومت کو جوڑنے والے 246 کلومیٹر کے پہلے مرحلے کا افتتاح کیا۔ مودی نے اس موقع پر کہا کہ یہ ترقی پذیر بھارت کی علامت ہے، ریلوے، شاہراہوں، سب وے لائنوں اور ہوائی اڈوں میں اس طرح کی سرمایہ کاری ملک کی ترقی کی شرح کو آگے بڑھانے، مزید سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور نئی ملازمتیں پیدا کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔ایشیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت 2020 میں لداخ کی سرحد پر فوجی تصادم کے بعد سے خود کو تیزی سے مضبوط کرنے، چینی مصنوعات پر انحصار سے خود کوآزاد کرنے اور اپنی معاشی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے کوشاں ہے۔ انڈیا نے بہت سے اہم منصوبوں کو تیز کر دیا ہے، اور نریندر مودی کی حکومت نے اس ماہ انفراسٹرکچر کے اخراجات میں غیر معمولی 33فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق توقع ہے کہ بھارتی وزیر اعظم اگلے چند ماہ میں متعدد بڑے ریلوے، ہائی ویز، ایکسپریس ویز اور بندرگاہ کے منصوبے کھولیں گے۔ جس کو ’جیو پولیٹیکل پورٹ‘ کا نام دیا گیا ہے۔بھارتی کی پہلی تیز رفتار ریل لائن زیر تعمیر ہے جو 13ارب ڈالر کے جاپانی فنڈ سے ممبئی اور احمد آباد کو جوڑنے والا منصوبہ بھی ہے لیکن زمین کے حصول اور دیگر رکاوٹوں کا شکار ہے۔کنگز کالج لندن کے پروفیسر ہرش وی پنت نے بتایا کہ چین کی اقتصادی ترقی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی بھارت سے چند دہائیوں پہلے شروع ہوئی تھی اس لئے بھارت کو اب چین سے ہم آہنگ کرنے کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔