اسلام آباد (صالح ظافر) سر کریک کے متنازع علاقے پر نظر رکھنے کیلئے بھارت 42؍ فٹ بلند عمودی بنکر تعمیر کر رہا ہے جن میں نگرانی کے گیجیٹس کیلئے بھی جگہ ہوگی اور ساتھ ہی ریڈار بھی نصب کیے جائیں گے۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں بھارتی ماہی گیر اکثر و بیشتر پاکستان کے سمندری پانیوں میں آ کر ماہی گیری کرتے ہیں۔ بھارت اپنی تنصیبات کو نگرانی کیلئے استعمال کر رہا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ بھارت اس طرح کی نگرانی کو اپنے ماہی گیروں کی حفاظت اور دیگر مذموم مقاصد کیلئے استعمال کر سکتا ہے۔
ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ پاکستان اس صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور کہا ہے کہ سر کریک کے متنازع علاقے میں بھارتی مقاصد بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی اور جارحیت پر مبنی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت کو آگاہ کیا ہے کہ اس طرح کی تعمیرات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ بھارت نے بارڈر آؤٹ پوسٹس کی تعمیرات کے حوالے سے پاکستان کے اعتراضات کو مسترد کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، گزشتہ ماہ بی ایس ایف کے ساتھ ہونے والی کمانڈر لیول بات چیت میں پاکستان رینجرز نے سینٹرل پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ انڈیا کی جانب سے سمودرا بیٹ پر بارڈر آؤٹ پوسٹ کی تعمیرات پر اعتراض اٹھایا۔