الیکشن کمیشن کی جانب سے صدر مملکت عارف علوی کو لکھا گیا خط منظر عام پر آ گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت کے خط میں بہتر الفاظ کا چناؤ کیا جا سکتا تھا۔
الیکشن کمیشن کے خط میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت ریاست کے سربراہ ہیں تمام آئینی ادارے صدر مملکت کے ماتحت ہیں، کمیشن ایوان صدر کی جانب سے رہنمائی کا احترام کرتا ہے، آئینی ادارے کو مخاطب کرنے کیلئے بہتر الفاظ کا چناؤ ضروری ہے۔
الیکشن کمیشن آئین اور قانون کی پاسداری کرتا ہے، الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنا صدر مملکت اور گورنرز کے اختیارات ہیں، صدر مملکت ہی قومی اسمبلی تحلیل اور عام انتخابات کا اعلان کرتے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن کی تاریخ مقرر کرنے کا اختیار گورنر کے پاس ہے، صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات سے متعلق لاہور ہائیکورٹ نے گورنر سے ملاقات کا حکم دیا۔
الیکشن کمیشن حکام نے گورنرز سے ملاقات کی، گورنر نے الیکشن کی تاریخ دینے سے معذرت کی۔
واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خط کے ذریعے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو انتخابات سے متعلق ہنگامی اجلاس کی دعوت دی تھی۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو 20 فروری کو ایوانِ صدر میں سیکشن 57 ایک کے تحت انتخابات کے حوالے سے مشاورت کے لیے دعوت دی ہے۔