وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ مختصر کرنے سے متعلق اگلے چند روز میں اچھی خبر دینے کا اعلان کر دیا۔
کفایت شعاری مہم سے متعلق پریس کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف سے اتحادی حکومت کی بڑی کابینہ سے متعلق بھی سوال کیا گیا۔
وزیراعظم نے جواب دیا کہ کابینہ میں اس حوالے سے بحث ہوئی ہے، فی الحال کچھ دنوں کے لیے کابینہ کو مختصر کرنے کا فیصلہ موخر کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عسکری اداروں نے بھی غیر جنگی اخراجات میں کمی سے متعلق مثبت جواب دیا ہے۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ غیر جنگی اخراجات کے حوالے سے عسکری ادارے تجاویز دیں گے یا خود اعلان کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم سب عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ کا احترام کرتے ہیں، اگر کہیں صریحاً جانبداری ہورہی ہو تو اُس پر کب تک آنکھیں بند رکھیں؟
انہوں نے کہا کہ میں بطور وزیراعظم نہیں بلکہ بحیثیت پارٹی ہیڈ کہہ رہا ہوں کہ ن لیگ سے متعصبانہ رویہ رکھنے والے ججز کے سامنے کیسز نہ رکھے جائیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کو پاناما سے اقامہ میں سزا دلوادی گئی جبکہ عمران نیازی کے 300 کنال کے گھر کی بعد میں اجازت لی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کا گھر چیف جسٹس نے پتہ نہیں کیسے ریگولرائز کر دیا۔