• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی شوبز فنکار جاوید اختر کے متنازع بیان پر پھٹ پڑے

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان شوبز انڈسٹری سے وابستہ فنکاروں نے بھارتی شاعر جاوید اختر کے پاکستان مخالف بیان کی پُرزور مذمت کرتے ہوئے ایسے فنکاروں پر پابندی کا مطالبہ کر دیا۔

لاہور میں سجا فیض احمد فیض فیسٹیول اپنی تمام رنگینیاں بکھیر کر اپنے اختتام کو پہنچا، اس دوران قومی فنکاروں نے پڑوسی ملک سے آئے مہمان بھارتی مصنف، شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کی خوب خاطر تواضع بھی کی۔

لیکن  جب پاکستان مخالف دیا گیا جاوید اختر کا بیان سوشل میڈیا کی زینت بنا تو کہرام مچ گیا، وہی فنکار جو ایک روز قبل ان کے گُن گا رہے تھے، وطن مخالف بیان سن کر انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا اور اس بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاوید اختر کو یاد دہانی کروائی کہ آپ فن کی خدمت کے لئے پاکستان آئے تھے، سیاست کرنے نہیں۔

اداکار شان شاہد نے مائیکروبلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹس کا سلسلہ جاری کرتے سوالات اُٹھائے کہ ’ان کو گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کا تومعلوم ہے مگراس پرخاموش ہیں مگر یہاں (پاکستان) ممبئی حملوں کے ملزمان کو ڈھونڈ رہے ہیں،اس کو ویزاکس نے دیا؟‘۔

ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا ہے کہ میرا وطن میرا گھر ہے اس کی عزت سے بڑھ کر کچھ نہیں اگر کوئی میرے گھر کے خلاف الفاظ گردی کرے گا تو میں سوال کروں گا کہ ان کو اندر گھسنے کس نے دیا؟

انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں فیض احمد فیض کے منتظمین سے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایسے فنکاروں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ بھی کردیا۔

اداکار فیصل قریشی نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے جاوید اختر کو یاد دلایا کہ کون کون سے فنکار پاکستان آئے اور مہمان نوازی سے خوش ہو کر گئے جبکہ ہمارے فنکاروں کے ساتھ بھارت میں کس طرح کا رویہ اختیار کیا جاتا ہے۔


انہوں نے جاوید اختر کے بیان کی مذمت کی اور ابھی نندن اور کلبھوشن کے بارے میں بتایا کہ وہ ناروے سے نہیں آئے تھے۔

 انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں عوام اور فنکاروں کو آزادیٔ اظہار رائے حاصل ہے جس کا مظاہرہ جاوید صاحب نے باخوبی کیا، اس کے بعد فیصل قریشی نے مسئلہ کشمیر اور گجرات کے واقعے پر جاوید اختر کی رائے طلب کرتے ہوئے کہا کہ دیکھتے ہیں بھارت میں کتنی آزادیٔ اظہار رائے حاصل ہے۔

صبور علی نے جاوید اختر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے انسٹا اسٹوری شیئر کی اور لکھا کہ جن کو اپنی عزت رکھنی نہیں آتی ، ان کی کوئی اور کیا عزت کرئے گا؟

انہوں نے ساتھی فنکاروں کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کوئی اپنے گھر میں آکر بے عزت کرکے جا رہا ہے اس پر خوشی سے شور مچایا جا رہاہے اور پھر قدموں میں بیٹھا جا رہا ہے۔

انہوں نے سوال اُٹھاتے ہوئے لکھا کہ اپنے ٹیلنٹ کو تو کبھی اتنی عزت نہیں دی اس ملک میں بڑے بڑے فنکار ایسے چلے گئے جن کے پاس اپنے آخری وقت پر علاج تک کے پیسے نہ تھے۔ تب کہاں جاتے ہیں یہ ٹیلنٹ کے قدر دان لوگ ؟؟

اداکارہ ریشم، جو کہ علی ظفر کی جانب سے جاوید اختر کو دیئے گئے عیشائیے میں بطور مہمان شریک تھیں اور بھارتی شاعر کی عزت سے نواز رہی تھی، کے علم میں جب جاوید اختر کا وطن مخالف دیا گیا بیان آیا تو انہوں نے بھی اس کی شدید مذمت کرتے ہوئے سب سے اوپر وطن کو ترجیح دی۔

دیگر فنکاروں میں اعجاز اسلم، نور بضاری، مشی خان، انوشے اشرف، ڈیزائنر زارا شاہ جہاں و دیگر نے بھی بھارتی شاعر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے سب سے پہلے ملک کو رکھا اور حب الوطنی کے جذبات کا بھرپور اظہار کیا۔

جبکہ اداکارہ امر خان نے جاوید اختر کو درست کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ غلط لگا کہ لاہور کے فیض احمد فیض فیسٹیول میں شریک عوام نے ان کے پاکستان مخالف بیانیے پر تالیاں بجائیں۔

انہوں نے وضاحت دی کہ عوام نے لتا منگیشکر کے حوالے سے دیئے گئے بیان پر تالیاں بجائی تھیں۔

دوسری جانب گلوکار علی ظفر ، جنہوں نے جاوید اختر کے عزاز میں عیشائیے کا اہتمام کیا جس میں شوبز انڈسٹری کے فنکاروں نے بھرپور شرکت کی تھی ، نے اس حوالے سے واضح بیان جاری نہیں کیا تاہم انہوں نے مارٹن لوتھر کا قول شیئر کیا جس کے مطابق اندھیرے کو اندھیرا ختم نہیں کرتا بلکہ روشنی کرتی ہے، اسی طرح نفرت کو نفرت ختم نہیں کرتی بلکہ محبت کرتی ہے۔



انٹرٹینمنٹ سے مزید