خیبر پختونخوا (کے پی) پولیس تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے گرفتاری دینے کا اعلان کرنے والوں کے گھر تک پہنچ گئی۔
سابق وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان کے گھر کے باہر پولیس نے اعلان بھی کر دیا کہ ہم آگئے ہیں آپ بھی آئيں اور گرفتاری دیں۔
پولیس نے کہا کہ جو کارکن گرفتاری دینا چاہتے ہیں، گرفتاری دیں، انہیں تحفظ دیا جائے گا۔
پشاور میں بھی پولیس گرفتاریاں وصول کرنے کیلئے اعلانات پر اتر آئی، تھانے اور جیل پر کارکنوں نے دھاوا تو بولا لیکن گرفتاری کسی نے نہیں دی۔
پارٹی رہنما پولیس وین میں سوار ہوئے تصاویر بنوائيں اور نیچے اتر آئے۔
پشاور بھر سے صرف ایک کارکن، سابق رکن صوبائی اسمبلی وزیر زادہ نے گرفتاری دی۔
اسد قیصر، پرویز خٹک، شاہ فرمان، شوکت یوسفزئی نے اب تک گرفتاری نہیں دی، تمام رہنما اور کارکنان گرفتاری دیے بغیر واپس چلے گئے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ ہم گرفتاری دینے آئے تھے جیل کا گیٹ نہیں کھولا گیا، جیل کا گیٹ کھولیں گے تو سب اندر جائیں گے، پولیس وین کی کیا ضرورت ہے؟، 2 قدم کا راستہ ہے گیٹ کھولیں اندر جائیں۔
پرویز خٹک نے کہا کہ ہم خود چل کر جیل آئے ہیں تو وین کا کیا مقصد؟، ہم نے گرفتاری دینے کا کہا تھا کہاں دیں گے یہ نہیں کہا، ہم انتظار کر رہے ہیں عمران خان اگلے لائحہ عمل کا پیغام دیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما عاطف خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے کسی رہنما اور کارکنان کی گرفتاری نہیں ہوئی، پارٹی چیئرمین عمران خان کی نئی ہدایت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔