اسلام آباد (نمائندہ جنگ) پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری نے اسمبلی فلور پر ”ٹریکٹر ٹرالی“ کہنے پر وزیر دفاع خواجہ آصف کو 10 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوایا ہے اور 14 روز میں سرعام معافی مانگنے ، دو اردو اور دو انگریزی اخبارات میں معافی نامہ چھپوانے کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر ان کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ قانونی نوٹس 203-F پارلیمنٹ لاجز اسلام آباد کے ایڈریس پر بھجوایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شیریں مزاری رکن قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کی چیف وہپ ہیں ، وہ پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات بھی رہ چکی ہیں اور سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد میں 8 سال تک ڈائریکٹر جنرل کے طور پر بھی کام کیا ، دفاع و سکیورٹی کے امور کی ماہر ہیں اور ادبی و صحافتی خدمات بھی انجام دیتی رہی ہیں۔ خواجہ آصف نے 8 جون 2016ءکو قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران شیریں مزاری کی طرف اشارہ کر کے ”اے ٹریکٹر ٹرالی نوں وی چپ کرواؤ ذرا“ کے الفاظ ادا کئے جس سے نہ صرف ارکان پارلیمنٹ کے سامنے ان کی تضحیک ہوئی بلکہ براہ راست نشریات کی وجہ سے عوام الناس میں بھی ان کی جگ ہنسائی ہوئی۔ اس اقدام سے شیریں مزاری کی ساکھ کو نقصان پہنچا اور انہیں ذہنی کوفت ہوئی لہٰذا 14 روز کے اندر سرعام معافی مانگی جائے اور دو اردو ، دو انگریزی اخبارات میں معافی نامے کی تشہیر کی جائے ، علاوہ ازیں ذہنی کوفت پہنچانے پر شیریں مزاری کو 10 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کیا جائے بصورت دیگر خواجہ آصف کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔