• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انتخابات ملتوی کرنے کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر 27 مارچ کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

سپریم کورٹ آف پاکستان نے انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر 27 مارچ کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

3 صفحات پر مشتمل حکم نامہ چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے تحریر کیا ہے۔

تحریری حکم نامے میں سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ آئین کے تحت عام انتخابات وقت پر ہونا لازم ہیں، بر وقت عام انتخابات کا ایمانداری کے ساتھ منصفانہ و قانون کے مطابق انعقاد جمہوریت کے لیے ضروری ہے۔

عدالتِ عظمیٰ نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ عام انتخابات کے انعقاد میں خامی، کمی یا ناکامی مفادِ عامہ اور ووٹنگ کا بنیادی حق متاثر کرتی ہے۔

سپریم کورٹ کا تحریری حکم نامے میں کہنا ہے کہ درخواست گزار کے مطابق الیکشن کمیشن نے صدرِ مملکت کی انتخابات کی تاریخ منسوخ کی۔


تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے مطابق الیکشن کمیشن صدر کی تاریخ منسوخ کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔

سپریم کورٹ نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ درخواست گزار کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کر کے آرٹیکل 254 کے پیچھے پناہ لی۔

تحریری حکم نامے میں عدالت نے کہا ہے کہ عدالتی نظائر میں آرٹیکل 254 کسی عمل کا مقررہ وقت گزرنے کے بعد اس کو غیر مؤثر ہونے سے تحفظ دیتا ہے۔

عدالتِ عظمیٰ نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ آرٹیکل 254 مقررہ وقت پر ہونے والے عمل میں التواء کا تحفظ نہیں دیتا۔

سپریم کورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ درخواست گزار کے مطابق 8 اکتوبر تک انتخابات ملتوی کرنے کی کوئی آئینی پشت پناہی نہیں۔

تحریری حکم نامے میں عدالت نے کہا ہے کہ تمام فریقین کو نوٹسز جاری کیے جاتے ہیں، الیکشن کمیشن درخواست میں اٹھائے گئے قانونی سوالات پر جواب دے۔

عدالتِ عظمیٰ کا اپنے تحریری حکم نامے میں یہ بھی کہنا ہے کہ کیس کی مزید سماعت 28 مارچ دن ساڑھے 11 بجے ہو گی۔

قومی خبریں سے مزید