مردان (نمائندہ جنگ) سابق وزیراعلیٰ امیرحیدرخان ہوتی کی رہائش گاہ کے قریب ایک ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا ،دھماکے کے بعد فائرنگ بھی کی گئی ،جس کے بعد شہر میں خوف وہراس پھیل گیا ۔ مردان نوشہرہ روڈ پر سابق وزیراعلیٰ اور اے این پی کے صوبائی صدر امیرحیدرخان ہوتی کی رہائش گاہ کے سامنے مسیتی ریلوے پھاٹک میں نامعلوم افراد نے بارودی مواد نصب کررکھاتھا جو جمعرات کے روز زوردار دھماکے سے پھٹ گیا پولیس کے مطابق یہ ایک ریموٹ کنٹرول دھماکہ تھا جس میں 250 گرام بارود استعمال کیاگیا دھماکے نتیجے میں ڈیوٹی پر موجود ایک ٹریفک اہلکار ارشاد زخمی ہوگیا جسے فوری طورپر مردان میڈیکل کیمپلکس پہنچادیاگیا دھماکے کے بعد پولیس اہلکاروں نے جوابی فائرنگ بھی کی دھماکے کے بعد شاہراہ کو یکطرفہ طور پر ٹریفک کے لئے بند کردیاگیا بم ڈسپوزل سکوارڈ اورقانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کی ناکہ بندی کرکے شواہد اکٹھے کرلئے۔ سراغ رساں کتوں کی مدد سے علاقے کو کلیئر کردیاگیا موقع پر موجود ایس پی اپریشن شفیع اللہ گنڈاپور نے ’’ جنگ ‘‘کو بتایاکہ بظاہر دھماکے کاکوئی ٹارگٹ نہیں تھااور یہ خوف وہراس پھیلانے کے لئے کیاگیا دریں اثناء سی ٹی ڈی پولیس نے دھماکہ کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا ۔ اکبر دارالعلوم کے قریب مسیتی پھاٹک جہاں نامعلوم دہشت گردوں نے ریموٹ کنٹرول دھماکہ خیز مواد نصب کیاتھا انہتائی حساس علاقہ ہے اس پھاٹک کے عین سامنے سابق وزیراعلیٰ امیرحیدرخان ہوتی کی رہائش گاہ ہے جبکہ قریب ہی 122کے وی گرڈ سٹیشن بھی واقع ہے جس سے نو اضلا ع کو بجلی سپلائی کی جاتی ہے جبکہ ججز کالونی بھی قریب ہے، پٹرول پمپ اورسی این جی سٹیشنز بھی اسی احاطے کے قریب واقع ہے جس پوائنٹ کو نشانہ بنایاگیا دن کے اوقات میں یہاں پولیس اور ٹریفک اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات رہتی ہے جبکہ گاڑیوں کا بھی بڑا رش رہتاہے خوش قسمتی سے دھماکہ ایسے وقت ہواجب معمولات زندگی ابھی باقاعدہ طورپر شروع نہیں ہوئے تھے ۔