طاہر القادری نے کہا ہے کہ یہاں کانظام کسی مظلوم کوانصاف دلانےکی صلاحیت نہیں رکھتا،ساری دنیاگواہ ہےکہ کس کس نےگولیاں چلائیں، رات کےاندھیرےمیں 14افراد کو شہید کردیاگیا۔ہمارا ایک ہی مطالبہ انصاف اور قصاص ہے، ہم خون کا بدلہ خون مانگتے ہیں۔آرمی چیف فوجی عدالت کے ذریعے انصاف دلائیں، دہشت گردی کے خلاف فوجی عدالت سے انصاف مانگتے ہیں۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف لاہورمیں عوامی تحریک کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ ہم دیکھنا چاہتے تھے کہ عدالتیں اورقانون کیا کرتا ہے۔دوسال میں انصاف ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکا۔ہماری درخواست پر ابھی تک قابل سماعت ہونے کا فیصلہ نہیں کیا گیا،مظلوموں سے پوچھو یہ کونسی جمہوریت ہے۔
طاہر القادری نے کہا کہ دھرنا ختم نہیں ملتوی کررہا ہوں، دھرنانمازفجرکےبعدختم ہوجائےگا، ایک رات دھرنادینےکی بات کی تھی جس کی پاسداری کریں گے، ہم حق پر ہیں اور ہماری فتح ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 90افرادکےجسم گولیوں سےچھلنی کر دیے گئے، 70سال کےبزرگوں کوبھی زخمی کیا گیا، شہدا کے ورثا نےدیت کی رقم لینےکی پیشکش ٹھکرادی۔ لواحقین نےکروڑوں روپے اوربیرون ملک ملازمتیں ٹھکرادیں،قارون کی دولت بھی غیرت نہیں خرید سکی۔
طاہر القادری نے کہا کہ ہمارامطالبہ انصاف اورقصاص ہے،ہمارے دھرنے کے دوران جنرل راحیل نے ایف آئی ار کٹوائی تھی ۔آرمی چیف فوجی عدالت کے ذریعے انصاف دلائیں، دہشت گردی کے خلاف فوجی عدالت سے انصاف مانگتے ہیں۔
عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر پچھلے 70سال میں فائرنگ نہیں ہوئی ، یہ فائرنگ حادثہ نہیں، اتفاقیہ نہیں، حکمرانوں نے کنٹری ٹو کنٹری نہیں فیملی ٹو فیملی تعلقات بنائے،کاروباری تعلقات بنائے،ریاستی تعلقات کمزور پڑگئے،وزیر اعظم کو ملکی سلامتی کی کوئی فکرنہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے حکمران ستمبر تک زندہ رہتے نظر نہیں آتے۔
طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان کےچہرےسےدہشت گردی کاداغ مٹاناچاہتےہیں اور پاکستان کو مضبوط، محفوظ اور پرامن دیکھنا چاہتےہیں،ہمارا مطالبہ انصاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم نہیں ملتوی کررہا ہوں، دھرنانمازفجرکےبعدختم ہوجائےگا، ایک رات دھرنادینےکی بات کی تھی جس کی پاسداری کریں گے، ہم حق پر ہیں اور ہماری فتح ہوگی۔
واضح رہے کہ لاہور میں عوامی تحریک کے دھرنے میں لطیف کھوسہ ، منظور وٹو ، شیخ رشید ، چودھری سرور موجودتھے جبکہ ق لیگ ، ایم کیو ایم ،تحریک انصاف اور مجلس وحدت مسلمین کے نمائندے بھی موجود تھے۔