• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کو تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کے اپنے فیصلے پر قائم رہنا چاہیے

پشاور(جنگ نیوز) پاکستان کو رواں سال سگریٹ انڈسٹری سے 185 ارب روپے کے ٹیکس وصول ہونے کی توقع ہے۔ زیادہ ٹیکس اور غیر قانونی سگریٹ کی فروخت کے درمیان ایک وجہ سے تعلق قائم کرنا غیر حقیقی ہے۔حکومت کو تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کے اپنے فیصلے پر قائم رہنا چاہیے۔ تعلیمی محققین اور پیشہ ور افراد کے ایک نیٹ ورک کیپٹل کالنگ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سگریٹ بنانے والے کچھ کمپنیاں حکومت کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں کہ وہ اس شعبے پر ٹیکس کم کرے۔رپوٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کے اپنے فیصلے پر قائم رہنا چاہیے۔ پی ٹی سی کے نمائندے کے ایک حالیہ بیان کو رد کرتے ہوئے، نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ زیادہ ٹیکس اور غیر قانونی سگریٹ کی فروخت کے درمیان ایک وجہ سے تعلق قائم کرنا غیر حقیقی ہے۔ سول سوسائٹی کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں صرف 15 فیصد سے بھی کم حصہ غیر قانونی سگریٹ کے استعمال میں جاتا ہے۔ پاکستان میں استعمال ہونے والے چھ میں سے ایک سگریٹ پیکٹ غیر قانونی ہو سکتا ہے۔
پشاور سے مزید