وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر ہم اکٹھے ہوں گے تو ملک مشکلات سے نکل جائے گا، ملک کے بہتر مفاد میں ہمیں اکٹھا ہونا ہوگا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے لاہور میں کوٹ لکھپت جیل کا دورہ کیا، قیدیوں کے مسائل سنے اور تحائف بھی تقسیم کیے جبکہ اعلیٰ حکام کو موقع پر ہدایات بھی دیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ وہ خود بھی جیل میں رہے ہیں، جانتے ہیں کہ قید میں عید گزارنے کے کیا معنی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب جیل میں تھا تو دیکھا کہ سزا پوری ہونے کے باوجود کچھ قیدی جیل میں تھے، قیدیوں کے ساتھ انصاف اور بہتری کے لیے کتنے سوموٹو لیے گئے؟ جیلوں میں ہزاروں قیدی ایسے ہیں جن کی فوری رہائی ہوسکتی ہے، سوموٹو ان ہی کاموں کے لیے ہے جہاں مفاد عامہ ہو۔
وزیراعظم نے جیل میں ٹوائلٹس اور واش روم بہتر کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ مجھے بتائیں جیل میں کن چیزوں کی ضرورت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں جب جیل میں تھا پرندوں کے لیے پانی رکھتا تھا، میں دوسری بار اس جیل میں چھ ماہ رہا، میری دعا ہے کہ قیدی یہاں سے بہتر پاکستانی بن کر جائیں۔
وزیراعظم نے جیل دورے کے موقع پر خواتین قیدیوں کے مسائل سنے اور مسائل کے حل کے لیے اقدامات کی ہدایت کی۔
ایک خاتون نے وزیراعظم کو پولیس سے متعلق شکایت کی اور کہا کہ میرے بیٹے کو مارا گیا، شوہر کو بھی جیل میں ڈال دیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے انتظامیہ کو خاتون کی شکایت پر انکوائری کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جیل اسپتال اور دیگر شعبوں کا دورہ کیا، ڈاکٹر سے قیدی مریضوں کے مسائل سے متعلق دریافت کیا۔