سابق وزیرِ اعظم، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ 14 مئی کو بھی الیکشن نہیں ہوئے تو آئین ٹوٹ جائے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچنے پر عمران خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئین ٹوٹ گیا تو پھر جس کا بھی زور ہو گا اسی کی بات چلے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے ہمیشہ سپریم کورٹ کے سب فیصلے مانے ہیں، ہم آئین کے ساتھ اور پی ڈی ایم کے خلاف کھڑے ہیں، ہمارا ان سے کوئی موازنہ نہیں ہے۔
عمران خان نے جنرل (ر) باجوہ اور کشمیر سے متعلق حامد میر کے بیان کے حوالے سے ایک صحافی کو جواب دیا کہ مجھے اس سے بھی زیادہ چیزیں پتہ ہیں، مگر یہ نیشنل سیکیورٹی کا مسئلہ ہے، میں نہیں چاہتا کہ کوئی انٹرنیشنل خبر بن جائے اور ملک کا نقصان ہو۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ پہلے دن سے کہہ رہا تھا کہ الیکشن کی تاریخ پر مذاکرات کر سکتا ہوں۔
عمران خان نے شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری کو صحافیوں کے سامنے ہی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت فوری اسمبلی توڑ کر الیکشن کرانا چاہتی ہے تو ہی بات کریں، اگر وہ دوبارہ وہی ستمبر اکتوبر کی بات کرتے ہیں تو کوئی ضرورت نہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ اب بال حکومت کے کورٹ میں ہے، ایک دن الیکشن کرانے ہیں تو کرائیں۔
واضح رہے کہ عمران خان عسکری حکام پر الزامات کے تناظر میں اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس میں پیش ہونے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے ہیں۔
آج صبح اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے لیے عمران خان لاہور میں واقع اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے قافلے کی صورت میں روانہ ہوئے تھے۔