میزبان امریکہ نے ایکواڈور کے خلاف دلچسپ مقابلے میں 2-1 کی فتح کے ساتھ سال 1995کے بعد پہلی بار کوپا امریکہ فٹ بال ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں جگہ بنا لی ہے۔
وہ سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی ٹیم بن گئی جہاں اس کے سامنے ہفتہ کو وینزویلا اور ارجنٹائن کے درمیان میچ کی فاتح ٹیم سے مقابلہ ہوگا۔
کوارٹر فائنل مقابلے میں دونوں ہی ٹیموں نے کافی جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور اس کا نتیجہ رہا کہ امریکہ اور ایکواڈور کے ایک ایک کھلاڑی کو باہر بھیج دیا گیا۔ وہیں ایکواڈور کے کوچ کو بھی ٹیم کے ساتھ اسٹینڈز میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
میچ کے 51 ویں منٹ میں ایکواڈور کے انتونیو ویلیشيا اور امریکہ کے جرمین جونز کو ریڈ کارڈ ملے اور انہیں میدان چھوڑنا پڑا۔
فاتح ٹیم کی جانب سے ڈیمپسے اور زارڈس نے ایک ایک گول اسکور کیا۔ میزبان ٹیم کو میچ کے ہاف پر ایکواڈور کے خلاف 1-0 کی برتری حاصل تھی، امریکا کی طرف سے 22ویں منٹ پر ڈیمپسے نے گول کرکے اپنی ٹیم کو ایکواڈور کے خلاف 1-0 کی برتری دلائی۔ یہ ڈیمپسے کوورلڈ کپ 2014 میں گھانا کے خلاف اسکور کیے جانے والے گول کے بعد پہلا گول تھا۔
صرف چار منٹ بعد ہی انہیں اپنا دوسرا گول کرنے کا سنہری موقع ملا لیکن ایکواڈور کے گول کیپر نے گیند کو جال میں پہنچنے سے روک دیا۔
ہاف کے بعد امریکا کی طرف سے میچ کے 65 ویں منٹ میں زارڈس نے ایک گول کرکے مقابلہ 2-0 کردیا۔ ایکواڈور کی طرف سے 74 ویں منٹ میں ارویو نے ایک گول کرکے مقابلہ 2-1 دیا تاہم اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار نہ کرسکے۔