سابق وزیرِ اعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس فیض حمید سے بھی اوپر سے آیا تھا۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس سے سپریم کورٹ میں تقسیم نہیں ہوئی؟ ان کے خلاف ریفرنس کہاں سے آیا ہوگا؟
انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا کہ نواز شریف جائیداد پر فارغ ہوا، خود میں نے بھی لندن فلیٹ کا جواب دیا، ہمیں تو بتایا جاتا تھا قانون سب کے لیے برابر ہے، فائز عیسیٰ سے بھی جواب لینا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ بعد میں ہمیں اندازہ ہوا کہ اس کا مقصد کچھ اور تھا۔
عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ نے کئی بریفنگ میں کہا ٹینکوں میں تیل نہیں، میں حیران تھا یہ کس قسم کا آرمی چیف ہے جو یہ بات کرتا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ مجھے لگتا ہے میرے خلاف مقدمات کی ڈبل سنچری ہو جائے گی، کرکٹ میں تو میں170 تک ہی پہنچا تھا، ڈبل سنچری نہیں ہوئی تھی۔
عمران خان نے کہا کہ میرے مقدموں میں تیزی سے اضافہ کیا جا رہا ہے، ڈبل سنچری جلد مکمل ہو جائے گی۔
اس موقع پر صحافی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے آپ کی حکومت کی طالبان سے مذاکرات کی پالیسی غلط تھی۔
اس پر عمران خان نے کہا کہ افغان حکومت سے مذاکرات جاری تھے کہ ٹی ٹی پی والوں کو کیسے واپس بھیجنا ہے، مذاکرات جاری تھے کہ اس دوران ہماری حکومت چلی گئی۔
عمران خان نے کہا کہ محمود خان نے وقت پر بتا دیا تھا کہ طالبان واپس آ رہے ہیں، ہم نے بھی وقت پر بار بار بتایا کہ طالبان دوبارہ آ رہے ہیں۔