• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جے آئی ٹی نے عمران خان سے کیا سوالات پوچھے؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی


فوٹو اسکرین گریپ ٹوئٹر
فوٹو اسکرین گریپ ٹوئٹر

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے زمان پارک میں پی ٹی آئی چیئرمین  عمران خان سے کیا سوالات پوچھے؟ اندرونی کہانی جیونیوز پر سامنے آگئی۔

جے آئی ٹی نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا آپ کو 8 مارچ کو معلوم تھا کہ دفعہ 144 کا نفاذ ہوچکا ہے؟ عمران خان نے جواب دیا کہ رات بھر آپ لوگ ہمارے رہنماؤں کے ساتھ ریل روٹ کا وزٹ کرتے رہے، اس وقت دفعہ 144 کا اعلان نہیں ہوا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ الیکشن کا اعلان ہوچکا تھا، دفعہ 144 کا نفاذ غیر آئینی تھا، میڈیا بلیک آؤٹ تھا دن میں سوشل میڈیا پر پتا چلا کہ دفعہ 144 لگی ہے، سوشل میڈیا سے پتہ چلا تو حماد اظہر کو فوری ریلی ملتوی کرنے کے اعلان کی ہدایت کی۔

جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ آپ کو ظل شاہ کی موت کا کیسے پتہ چلا؟ جس پر عمران خان نے کہا کہ یاسمین راشد نے بتایا کہ ظل شاہ کی لاش فٹ پاتھ سے ملی، ظل شاہ کو پولیس حراست میں مارا گیا۔

مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے پوچھا کہ جس گاڑی میں ظل شاہ کی لاش اسپتال لائی گئی اس کے مالک راجہ شکیل ہیں، کیا آپ گاڑی کے مالک راجہ شکیل اور اس کے ڈرائیور کو جانتے ہیں؟

عمران خان نے جواب دیا کہ میں کسی کو نہیں جانتا مجھے نہیں پتہ گاڑی کا ڈرائیور کون تھا؟

جے آئی ٹی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ  14 مارچ کو پولیس نوٹس لے کر آئی آپ کو پتہ تھا کہ باہر کیا ہو رہا ہے؟ جواب میں عمران خان نے کہا کہ گھر کے اندر تھا مجھے کیا اندازہ ہوسکتا ہے باہر کیا ہورہا ہے، جے آئی ٹی نے کہا کہ آپ پولیس کو بیان حلفی بھی دے سکتے تھے کہ پیش ہوں گے، کارکنوں کو نہ بلایا جاتا۔

 پی ٹی آئی چیئرمین نے جواب میں کہا کہ کسی کارکن کو نہیں بلایا تھا لوگ خود اکٹھے ہوئے تھے عدالتوں کا احترام کرتا ہوں، میں گھر سے باہر جاتا ہوں تو پیچھے سے ہمارے گھروں پر حملے ہو جاتے ہیں، خواتین گاڑیوں میں موجود تھیں ان پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا، خواتین کی گاڑیوں کے شیشے توڑے گئے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم تو الیکشن چاہتے ہیں ہم کیوں انتشار کریں گے؟

قومی خبریں سے مزید