مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف جس کیس میں کارروائی شروع ہوتی ہے حکم امتناع آجاتا ہے، عدالتوں کا مذاق بن کر رہ گیا ہے، یہاں تو ساس کی فرمائش پر فیصلے آ رہے ہیں۔
لاہور میں ن لیگ کے علماء و مشائخ ونگ پنجاب سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ عمران خان جیسی ضمانتوں کی برسات آج تک نہیں دیکھی، ریمانڈ میں کسی کی ضمانت پر رہائی نہیں دیکھی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا زوال اُس دن شروع ہوا، جب مدینہ میں شہباز شریف کے ساتھ شرمناک حرکت کی گئی۔
ن لیگی چیف آرگنائزر نے مزید کہا کہ عدلیہ کی توہین عدلیہ کے فیصلوں اور ان کے اندر سے ہوتی ہے، ثاقب نثار اور آصف سعید کھوسہ صاحب آپ لوگوں کا بھی وقت آئے گا سب کو حساب دینا پڑے گا۔
انہوں نے فواد چوہدری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری نے جیسے دوڑ لگائی وہ سو میٹر کی ریس جیت سکتے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ شہباز شریف جب مدینہ اپنا وفد لے کر گئے تھے، وہاں پی ٹی آئی کے لوگوں نے شرمناک حرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ پلان سے بھیجے ہوئے لوگ تھے جن کو کہا گیا یہ کام کرنا ہے، اس دن سے ان کا زوال شروع ہوا۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ علما و مشائخ کا ونگ میری نظر میں بڑی اہمیت کا حامل ہے، ہمارے معاشرے میں آپ کی بڑی قدر و منزلت ہے، میری یہ آپ سے ابتدائی ملاقات ہے، مجھے ذمہ داری سنبھالے 3 ماہ ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت ایک ایسے فتنے کی لپیٹ میں ہے، جسے ملک کو تباہ کرنے کے لیے لانچ کیا گیا، ملک پر حملے کا کام ایک دشمن ہی کرسکتا ہے۔
ن لیگی چیف آرگنائزر نے یہ بھی کہا کہ دشمن ممالک سے اس فتنے کو فنڈنگ کی گئی، پاکستان کے خلاف ایک بہت بڑی سازش کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑا فتنہ ہے جس کا نام عمران خان ہے، سیاست میں اپنے مخالفین کو ضرر پہنچانے کے لیے مذہب کا نام استعمال کیا گیا۔
مریم نواز نے کہا کہ میں خود اس چیز سے گزر چکی ہوں، اپنی والدہ کی کمپین کے دوران میرے خلاف مذہب کا استعمال کیا گیا، مجھ پر مساجد سے حملے کیے جاتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ این اے 120 میں میرےخلاف بینرز اور بل بورڈز لگائے گئے، ایک مذہبی جماعت کو ساتھ ملایا گیا، ہم پر جب الزامات لگے تو نواز شریف صاحب پر جوتا اچھالا گیا۔
ن لیگی چیف آرگنائزر نے کہا کہ نوازشریف کو جب نقصان نہیں پہنچا سکے تو پھر مذہب کا سہارا لیا گیا، 25 مئی کو پوری دنیا نے دیکھا مذہبی ٹچ دینے کا کہا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی جب زمان پارک گئی تو اسے کالے بکروں کے حصار میں بٹھایا گیا، جہاں لوگوں کو کھانے کو دال نہیں ملتی، وہاں چھت پر گوشت جلایا جاتا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ جو چیز ہمارا دشمن نہیں کرسکا وہ ہمارے ساتھ اس فتنے کو لانچ کر کے کیا گیا، آپ جانتے بھی ہیں ریاست مدینہ کیا ہے، وہاں کیا نظام رائج تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ حضرت عمر فاروق رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی مثال آپ دیتے تھے کہ انہوں نے اپنی ایک چادر کا حساب دیا، جب عمران خان سے چوری کا حساب مانگا گیا تو پورے ملک کو آگ لگا دی گئی۔
ن لیگی چیف آرگنائزر نے کہا کہ نواز شریف اور دوسروں پر اس نے جو چوری کے الزامات لگائے ایک ثبوت یہ نہیں دے سکا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے ظلم کی وجہ سے شرفا نے اپنی بےعزتی برداشت کی، جب کوئی عدالت ان کوبلاتی ہے کہ الزامات کا جواب دو تو یہ بھاگ جاتا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ جو سچا ہوتا ہے وہ نواز شریف کی طرح بیٹی کا ہاتھ تھام کر عدالت میں پیش ہوتا ہے، ان کو شرم نہیں آتی، اپنے اندر جھانک کر دیکھے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اگر اصل بات کرنے پر آجاؤں تو ان کو منہ چھپانے کی جگہ نہ ملے، انہوں خواتین اور بچوں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا۔
ن لیگی چیف آرگنائزر نے کہا کہ جن کی گرفتاریاں آج ہو رہی ہیں، ان میں کوئی عمران خان کا رشتہ دار ہے؟ خواتین کو اپنی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جو بزدل خواتین کو ڈھال کے طور پر استعمال کرے اس کی ذہنی حالت کے بارے میں کیا کہوں، انہوں نے لوگوں کی بے گناہ عورتوں کو جیلوں میں ڈالا۔
مریم نواز نے کہا کہ پنکی پیرنی کو سفید چادروں کے حصار میں عدالت لے جایا گیا، جب یہ عیش اور طیش میں تھے ان کو خوف خدا نہیں تھا، ان کا 15 سال کا پلان تھا، ان کا خیال تھا ان کو کوئی پکڑ نہیں سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ ان کے ساتھ ہورہا ہے وہ مکافات عمل ہے، غلامی سے آزادی کی جب باری آئی تو چہرے پر کالی بالٹی چڑھا لی۔