• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چینی شہری ٹینٹ میں رہنے پر مجبور، حقیقت کیا؟

ایک چینی شخص پر آسائش زندگی چھوڑ کر ٹینٹ میں زندگی گزارنے لگا جس کی اس نے دلچسپ کہانی بھی بیان کردی۔

لی شو نامی یہ شخص کم و بیش 200 روز سے ٹینٹ میں رہ رہا ہے۔ 2018 کے اواخر میں اس نے اپنی ملازمت چھوڑی تو وہ زیادہ تر وقت اپنے کرائے کے اپارٹمنٹ میں گزارنے لگا۔ 

ملازمت نہ ہونے کے باعث اس نے اپنی جمع پونجی کا استعمال کرنا شروع کیا اور اخراجات کو 10 یوآن یومیہ پر لے آیا۔

تاہم مسلسل کرایہ دینے کے بعد اس کے پاس صرف دو ہی آپشن رہ گئے تھے جن میں ایک باہر جائے اور پیسہ کما کر اپنی رہائش کےلیے کرایہ دے یا پھر اس اپارٹمنٹ کو خالی کردے۔ 

لی شو نے ملازمت اختیار کرنے کے بجائے اپارٹمنٹ خالی کردیا اور قریب ہی موجود ایک پارکنگ لاٹ میں خیمہ لگا کر بیٹھ گیا اور یہیں اپنی زندگی گزارنے لگا۔ 

اس شخص کا کہنا ہے کہ وہ آرام و سکون کی غرض سے اس ٹینٹ میں رہتا ہے اور دنیا کی دوڑ دھوپ سے کوئی لینا دینا نہیں جبکہ وہ اب اس سے باہر نہیں جانا چاہتا۔

لی کا پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ میرا انتخاب ہے۔

اس کا مزید کہنا تھا کہ جب آپ اپنے لاحاصل مقاصد کو جانے دیتے ہیں تو آپ آہستہ آہستہ اطمینان محسوس کریں گے اور پھر ان تبدیل شدہ حالات کے عادی ہوجائیں گے۔

کئی لوگ اس شخص کی زندگی کو رہائش کےلیے مناسب قرار نہیں دیتے۔ 

لی کےلیے سب سے قیمتی چیز اس کا خیمہ ہی ہے جبکہ یہ زیادہ تر سستے کھانے جیسے نوڈلز، ڈمپلنگز وغیرہ پر زندہ ہے جبکہ کبھی کبھار اپنے پاس موجود چولہے پر دیگر پکوان بھی بنالیتا ہے۔ 

دلچسپ و عجیب سے مزید