عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی جنرل سیکریٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ حکومت جیو اور جینے دو کی پالیسی پر چلے گی۔
مردان ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران میاں افتخار حسین نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں، عمران خان کی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر سہولت کاری جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے معاشی حالات خراب ہیں، پاکستان کو بحرانوں کا سامناہے، اداروں کو آئین پر چلنا ہوگا، اب جھوٹ بولنے کا بیانیہ نہیں چلے گا۔
اے این پی رہنما نے مزید کہا کہ عمران خان کہتے ہیں، اگر میں اقتدار میں ہوں تو سب کچھ ٹھیک، نہیں تو کچھ درست نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2018 میں الیکشن نہیں ہوا، سب دھاندلی کا نتیجہ ہے، سب کو چور کہنے والا ثاقب نثار کا ہی صادق امین ہوسکتا ہے۔
میاں افتخار نے یہ بھی کہا کہ تمام لوگوں کو سوچنا ہوگا کہ معاشی صورتحال کیسے بہتر کریں؟ آج جمہوریت خطرے میں ہے، عدالتی فیصلوں سے ملک بحران کا شکار ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے غلط فیصلوں کی وجہ سے آئی ایم ایف جیسے عالمی ادارے پاکستان سے ناراض ہوگئے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہمارے پڑوسی ممالک اور سعودی عرب بھی ناراض ہے۔