وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف پر پابندی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا تو یہ پی ڈی ایم کا مشترکا فیصلہ ہوگا جس کے لیے پارلیمنٹ سے رجوع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث شرپسندوں کے گھناؤنے مقاصد تھے، عمران خان کا ہر حربہ ناکام ہوا، ان کے گھناؤنے عزائم تھے جو کسی بھارتی کے ہو سکتے ہیں پاکستانی کے نہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے ریاست کو چیلنج کیا ہے، ریاست کی اساس پر حملہ کیا گیا، کون سا جرم ہے جو 9 مئی کو نہیں ہوا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ عمران خان نے جتنے بھی اقدامات کیے ہیں بھارت میں خوشی منائی گئی، بھارت جو پاکستان کے ساتھ نہیں کر سکا وہ عمران خان نے کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے 9 اپریل کے بعد جتنے بھی اقدامات کیے ہیں اس کا ان کو نقصان ہوا، ہم عمران خان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے، ان کے اپنے اقدامات کی وجہ سے انہیں نقصان ہو رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 25 مئی کو شہداء کی تکریم کا دن منایا جائے گا، پوری دنیا میں لوگ اپنے شہداء کی عزت کرتے ہیں، عمران خان کہتے ہیں کہ 9 مئی کے واقعات کا انہیں علم نہیں تھا، وہ اب کہہ چکے ہیں کہ اگر انہیں دوبارہ گرفتار کیا گیا تو دوبارہ ری ایکشن آئے گا۔
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ عمران خان اتنا معصوم بننے کی کوشش نہ کریں، 9 مئی جیسے واقعات کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، عمران خان نے ایک جوا کھیلا جو وہ ہار گئے ہیں اب حیلے بہانے کر کے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، ہم پر کوئی بین الاقوامی دباؤ نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عسکری تنصیبات پر حملہ عمران خان کا آخری حربہ تھا، جو کچھ ہوا وہ اتفاق نہیں بلکہ منصوبہ بندی کے تحت تھا۔