گرمیاں پریشان کن تو ہوتی ہیں مگر، اگر اس میں موسمِ گرما کی سوغات کھٹے میٹھے پھل فالسے کا استعمال کر لیا جائے تو یہ ناصرف فرحت بخش بلکہ لذیذ بھی بن جاتی ہیں جبکہ فالسے کے شربت کی ٹھنڈی تاثیر گرمی بھلانے پر مجبور کردیتی ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق فالسے کو سپر فوڈ بھی کہا جاتا ہے، انسائیکلو پیڈیا آف میڈیسنل پلانٹس کے تحت فالسہ نظام ہاضمہ کو بہتر کرتے ہوئے جسم کو ٹھنڈک پہنچاتا ہے اور پانی کی کمی دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔
طبی اور غذائی فوائد کے حامل فالسے میں وٹامن اے، بی اور سی موجود ہوتے ہیں، اس کے علاوہ نشاستہ، لحمیات، آئرن، پوٹاشیم، کیرٹین، آیوڈین اور کیلشیم بھی پایا جاتا ہے، ایک پاؤ فالسہ سے 80 کیلوریز حاصل کی جا سکتی ہیں۔
فالسے میں مٹھاس نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے، اسی لیے پاکستان جرنل آف فارماسوٹیکل سائنسز کے مطابق اس کم شکر والے پھل سے ذیابطیس کے مریض بھی لطف اٹھا سکتے ہیں، یہ دل کے پٹھوں کو مضبوط کرتا ہے، اس پھل کی جامنی رنگت دراصل ایک اینٹی آکسیڈنٹ ’ایتھوسیان‘ کے سبب ہوتی ہے جو جِلد میں لچک پیدا کرنے والے کیمیکل ہارمون کولاجن کو تحفظ فراہم کرتا ہے جس سے جِلد جوان رہتی ہے۔
اس کے دیگر فوائد میں خون صاف، جِلد کی چمک میں اضافہ، گرمی کے بخار کو دور کرنا، فاسد مادوں کو ختم، جگر کے افعال کو درست کرنا اور خواتین کی مخصوص بیماریوں خصوصی طور پر لیکوریا کا علاج شامل ہے۔
ماہرین کے مطابق کھٹے میٹھے فالسے کا شربت غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے، فالسے کا جوس معدے سے جڑی شکایتوں اور درد کو بھی دور کر سکتا ہے، اینٹی آکسیڈنٹس کےحامل اس پھل سے کینسر کے خطرے میں بھی کمی لائی جاسکتی ہے۔
فالسے کا شربت بنانے کے لیے درکار اجزاء:
فالسہ، چار چھٹانک
چینی (سفید دانے دار)، چار چھٹانک
دہی، چار چھٹانک
لیموں (پتی)، ایک چھٹانک
ترکیب:
فالسے دھونے کے بعد ان کو ایک گھنٹے کے لیے پانی میں بھگودیں۔
اب اِن فالسوں میں چینی، دہی، لیموں کا رس اور تھوڑا سا نمک ملا کر بلینڈ کر لیں اور کسی صاف کپڑے سے چھان لیں۔
لیجیئے مزیدار فالسے کا شربت تیار ہے۔