سابق ایس ایس پی اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو پر تشدد کے مقدمے میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اورپاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہ ہوسکی،عدالت نے دونوں ملزمان کو 25جولائی کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
سابق ایس ایس پی اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو پر تشدد کا مقدمہ 19 ستمبر 2014ء کو تھانہ سیکریٹریٹ میں درج ہوا،عدالت نے ملزم عمران خان اور طاہر القادری کو بار بار عدالت میں طلب کیا مگر وہ پیش نہ ہوئے،عدالت نے وارنٹ جاری کیے مگرپولیس گرفتار نہیں کر سکی،وفاقی دارالحکومت کی پولیس کہتی ہے اسے پتہ ہی نہیں کہ عمران خان کہاں ہیں؟
جی ہاں وہی پولیس جو خود عمران خان کو جلسے جلوسوں پر سیکیورٹی فراہم کرتی ہے، اسی پولیس کے انسپکٹر یاسین بھٹہ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ملزمان کی عدم تعمیل کی رپورٹ پیش کی۔
پولیس رپورٹ کے مطابق عمران خان کے گھر بنی گالہ کے سیکیورٹی گارڈ نے ان کی موجودگی سے لاعلمی کا اظہار کیا اور گرفتاری کے لیے جانے والی پولیس ٹیم ناکام واپس لوٹ آئی ، اسی طرح ڈاکٹر طاہر القادری کے وارنٹ گرفتاری کی بھی تعمیل نہیں ہو سکی ۔
جی ہاں ، وہی ڈاکٹر طاہر القادری جنہوں نے ڈنکے کی چوٹ پہ لاہور میں 17 جون کے دھرنے سے خطاب کیا جو تقریباً ہر ٹی وی چینل پر براہ راست دکھایا گیا۔
اب عدالت نے دونوں ملزمان کو 25 جولائی کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا ہے، دیکھتے ہیں اب اسلام آباد پولیس کو ملزمان نظر آتے ہیں یا وہ کوئی سلمانی ٹوپی پہنے رہیں گے۔