پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک کا کہنا ہے کہ ہم ہی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی ہیں، سب سن لیں کہ ہمارے بغیر کوئی فیصلہ نہیں ہوسکتا، اپوزیشن لیڈر ہمارا ہے، ہم ہی لیڈ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن آپس میں مل کر کسی ایک کو ٹی او آر کمیٹی کاسربراہ بنا دے، باہمی طور پر ٹی او آر کمیٹی کا سربراہ نہیں بناسکتے تو باہر سے کسی کو رکھ لیں۔
رحمان ملک کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن جمہوریت کے دو ستون ہیںاور وہ دونوں یہ نہ طے کرسکے کہ ٹی او آر کیا ہونے چاہئیں،مگر وہ یہ نہ طے کرسکے کہ ٹی او آر کیا ہونے چاہئیں،سیاسی فضا خراب ہوچکی ہے، جسے ہم سیاستدان ہی خراب کررہے ہیں،حکومت اور اپوزیشن جمہوریت کے دو ستون ہیں۔
رحمان ملک نے یہ بھی کہا کہ امریکا پاکستان کو دہشت گردوں کی فہرست میں نہ رکھے، ہم خود دہشت گردی کا شکار ہیں، امریکی وفد ہم سے معافی مانگنے نہیں ڈو مور کا مطالبہ کرنے آیا تھا،ہمیں ڈو مور کے بوجھ اور امریکا کے چنگل سے نکلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ملا منصور کو پاکستان کی سرحد میں 10 میل اندر مارا گیا،ایران میں یہ کارروائی نہ کی گئی کیونکہ ایران کی پالیسی سخت ہے،گھر ہمارا، دہشت گردی کےخلاف مدد بھی ہماری اور ڈرون بھی ہم پر،بھارتی فوج اور را افغانستان میں تربیتی کیمپوں میں تربیت دے رہی ہے،قندھار میں بھارتی کیمپوں میں تربیت دی جارہی ہے اور بھارت اسلحہ بھی دے رہا ہے، پاکستان کے سنبھلنے اور دشمنوں کی سازشوں کو سمجھنے کا وقت ہے۔
رحمان ملک نے مزید کہا کہ امریکا کو بتانا ہوگا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان امریکا کا شراکت دار ہے،جب ساتھ دینےکاوقت آتاہےتو سازشیں پاکستان کےخلاف اورنوازشیں بھارت کے لیےہوتی ہیں۔