• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذہانت انسان کو قدرت کی طرف سے عطا کردہ خصوصیات میں سے ایک ہے۔ اسی ذہانت کی بنیاد پرکئی طالب ِعلم تعلیم کے میدان میں آگے نکل جاتے ہیں۔ تاہم، اس سے زیادہ بڑی حقیقت بھی اپنا وجود رکھتی ہے، اور وہ ہے محنت، منصوبہ بندی اور لگن۔ اگر کسی میںیہ خصوصیات موجود ہوں تو وہ ذہین طالب علم سے بھی زیادہ آگے نکل سکتا ہے۔ آج ہم آپ کے ساتھ کچھ ایسے مفید مشورے شیئر کرنے والے ہیں، جن پر عمل پیرا ہوکر آپ اپنے اسکول، کالج اور یونیورسٹی کے روشن طالب علم بن سکتے ہیں۔

اسٹڈی پلان بنائیں

اگر آپ کامیاب طالب علم بننا چاہتے ہیں تو آپ کو ایک واضح اور متوازن پلان بنانے کی ضرورت ہے۔جیسے ہی آپ کو ہر کلاس کا نصاب مل جائے، تو فوراً کیلنڈر اُٹھائیں اور ہر اہم سنگِ میل کیلئے ڈیڈلائن مارک کردیں۔یاد رکھیں، آپ کا اسٹڈی پلان اور سیشنز کا شیڈول ایسا ہو کہ اس میں آپ روزانہ، مستقل مزاجی سے اپنی پڑھائی کو جاری رکھیں۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ تعلیم کے پورے عرصے کے دوران روزانہ محدود وقت کے لیے مستقل مزاجی کے ساتھ پڑھنے سے آپ کونصاب کو سمجھ کر پڑھنے اور یاد کرنے میں آسانی رہے گی۔

پڑھنے کیلئے درست جگہ کا انتخاب

کامیاب طلبا پڑھنے کیلئے ایسا ماحول بناتے ہیں، جہاں وہ حقیقتاً پوری توجہ کے ساتھ پڑھ سکیں۔ گھر میں پڑھنے کیلئے ایسا گوشہ تلاش کریں جہاں آپ کو تمام ضروری اشیا جیسےکمپیوٹر، پرنٹر وغیرہ تک بلا رکاوٹ رسائی حاصل ہو۔ پڑھنے کے دوران رُخنے پڑنے سے آپ کی سوچ کا تسلسل ٹوٹ جاتا ہے اور آپ حاصل شدہ معلومات کو اپنے دماغ میں نہیں بٹھا پاتے۔ اہم بات؛ اپنے اسمارٹ فون اور سوشل میڈیا ایپس کو بند کردیں، کیوں کہ اس سے آپ پڑھائی پر توجہ مرکوز نہیں رکھ پائیں گے۔

اہداف کا تعین کریں

آپ کو اس بات کا واضح علم ہونا چاہیے کہ ہر اسٹڈی سیشن سے آپ ایساکیا ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں، جو آپ کے مجموعی تعلیمی اہداف کے حصول میں اہم ثابت ہو۔

چیلنج قبول کریں

کامیاب طلبا دانشورانہ چیلنج کے لیے ہر وقت خود کو تیار رکھتے ہیں۔ پڑھائی کرتے وقت، وہ اپنی سوچ میں انتہائی واضح ہوتے ہیں کہ وہ کیا پڑھ رہے ہیں اور کیوں پڑھ رہے ہیں۔ جب وہ کلاس میں جاتے ہیں تو بحث و مباحثے میں شریک ہوتے ہیں اور سوالوں کے تفصیلی جوابات دیتے ہیں۔ مشکل مضامین اور اسائنمنٹس کو سیمسٹر کے شروع میں ہی لے لیتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی مجموعی تعلیمی کارکردگی کئی گنا بہتر ہوجاتی ہے۔

پڑھائی سے پہلےکی ضروری تیاری 

کسی بھی کلاس میں شرکت سے پہلے کلاس مٹیریل بغور پڑھ لیں، اسی طرح پڑھائی کرنے سے پہلے جائزہ نوٹس پڑھنے کی عادت کو پختہ کرلیں۔ کامیاب طلبا، کلا س میں جو سیکھ کر آتے ہیں، گھر پر یا کلاس کے بعد اسے دوبارہ اچھی طرح پڑھتے اور سمجھتے ہیں، تاکہ دی گئی اسائنمنٹس کو ذہانت مندانہ طریقے سےمکمل کرسکیں، نئے تصورات سیکھ سکیں اور اگلی کلاس کیلئے خود کو مکمل طور پر تیار کرسکیں۔خود کو اگلی کلاس کیلئے اس طرح تیار کریں کہ آپ مزید معلومات کیلئے مؤثر، متاثرکن اور دلچسپ سوالات پوچھ سکیں۔

پرفیسرز اور کلاس میٹس کو انگیج کریں 

آپ کے پروفیسر نے سیکھنے اور سمجھانے کے لیے جو مٹیریل دیا ہے، اس میں حقیقی دلچسپی ظاہر کریں۔ کلاس میں متعلقہ سوالات پوچھیں، دفتری اوقات میں پروفیسر کے آفس میں جائیں یا کلاس سے پہلے یا بعد میں ان کے ساتھ گفت و شنید کریں۔ ضرورت محسوس کریں تو پروفیسر یا ان کے کلاس اسسٹنٹ کو اسائنمنٹس پرمزید وضاحت کے لیے ای میل کریں۔ اسٹڈی گروپس میں وقت کا اچھا استعمال کریں۔ کلاس ڈسکشن یا اسٹڈی گروپ میں شامل ہونے سے آپ کو تصورات کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح، ان تصورات کو دیگر طلبا کو سمجھانے سے آپ کی گرفت مزید مضبوط ہوجائے گی۔

جذبات پر قابو رکھیں

اپنے گزشتہ ہفتے کے ٹیسٹ پیپر پر پروفیسر کے تنقیدی ریمارکس سے دلبرداشتہ نہ ہوں۔ وہ طلبا جو اپنی مثبت حاصلات پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے غلطیوں کو سُدھارنے پر کام کرتے ہیں، وہ اپنے ہم عصروں سے آگے نکل جاتے ہیں۔

صحت اور فٹنس کو نظرانداز نہ کریں 

تین چیزوں کو اپنی زندگی میں کبھی نظرانداز مت کریں۔ رات کی اچھی نیند، اچھی غذا اورکچھ ہلکی پھلکی جسمانی مشقت۔ تعلیم کے میدان میں کامیابی کے لیے صحت مند رہنا بنیادی چیز ہے، کیوں کہ کوئز، ٹیسٹ پیپر یا امتحان کے وقت بیماری کا عذر کام آنے والا نہیں۔