خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
ٹرانس جینڈر کمیونٹی اور سول سوسائٹی نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو عدالتِ عظمیٰ میں چیلنج کیا ہے۔
فیڈرل شریعت کورٹ نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بنایا قانون کالعدم قرار دیا تھا۔
وفاقی شرعی عدالت نے قانون کی کچھ دفعات کو شریعت کے خلاف قرار دیا تھا۔
عدالت نے صنفی شناخت اور وراثت کے حق سے متعلق دفعات کو شرعی قانون سے متصادم قرار دیا تھا۔
ٹرانس جینڈر رائٹس کی ڈائریکٹر نایاب علی اور صارم عمران نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت نے ایک پوری کمیونٹی کی شناخت کے حقوق سے انکار کیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔
درخواست گزار نے یہ بھی کہا ہے کہ قانون سازی کمیونٹی کے اتفاقِ رائے کی نمائندگی کرتی ہے، قانون منتخب نمائندوں کے ذریعے نافذ کیا گیا تھا، عدالت نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کیا ہے۔