• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انتخابی اصلاحات: پارلیمانی کمیٹی نے مجوزہ ترامیم کو حتمی شکل دے دی

فائل فوٹو۔
فائل فوٹو۔

پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات نے مجوزہ ترامیم کو حتمی شکل دے دی۔ 

ذرائع کے مطابق مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ حلقہ بندیاں رجسٹرڈ ووٹرز کی مساوی تعداد کی بنیاد پر کی جائیں۔ حلقہ بندیوں کا عمل انتخابی شیڈول کے اعلان کے 4 ماہ قبل مکمل ہوگا۔ 

مجوزہ ترمیم کے مطابق تمام انتخابی حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد برابر رکھنے کی تجویز ہے۔ حلقوں میں ووٹرز کی تعداد میں فرق 5 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگا۔ 

مجوزہ ترمیم کے مطابق حلقہ بندیوں کے خلاف شکایت 30 روز میں کی جاسکے گی۔ الیکشن کمیشن پولنگ عملے کی تفصیلات ویب سائٹس پر جاری کرے گا۔ پولنگ عملہ انتخابات کے دوران اپنی تحصیل میں ڈیوٹی نہیں دے گا۔

مجوزہ ترمیم کے مطابق پولنگ اسٹیشن میں کیمروں کی تنصیب میں ووٹ کی رازداری یقینی بنائی جائے گی۔ کاعذات نامزدگی مسترد یا واپس لینے پر امیدوار کو فیس واپس کی جائے گی۔ 

مجوزہ ترمیم کے مطابق امیدوار ٹھوس وجوہات پر پولنگ اسٹیشن کے قیام پر اعتراض کرسکے گا۔ اوورسیز پاکستانیوں کےلیے ووٹنگ کی سہولت الیکشن کمیش کو دینےکی تجویز دی گئی۔ حتمی نتائج کے 3 روز میں سیاسی جماعتیں حتمی ترجیحی فہرست فراہم کریں گی۔ 

ذرائع کے مطابق مجوزہ ترامیم کی قومی اسمبلی اورسینیٹ سے منظوری لی جائے گی۔

قومی خبریں سے مزید