• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترکیہ میں مشہور تھنک ٹینک کا مسئلہ کشمیر کے حل پر پینل کا انعقاد

فوٹو، رپورٹر
فوٹو، رپورٹر 

ترکیہ کے مشہور تھنک ٹینک اسٹریٹجک تھنکنگ انسٹی ٹیوٹ (SDE) میں مسئلہ کشمیر کے حل پر پینل کا انعقاد کیا گیا۔

یومِ استحصالِ کشمیر کے موقع پرترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں اسٹریٹجک تھنکنگ انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ’تنازع جموں و کشمیر حال کی تلاش میں‘ کے زیر عنوان پینل کا اہتمام کیا گیا ۔

یومِ استحصالِ کشمیر پوری دنیا میں 5 اگست کے بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف منایا جاتا ہے۔

اس موقع پر ترکیہ میں موجود پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید، ایس ڈی ای کے صدر ڈاکٹر گیورائے آلپر، ایس ڈی ای کی ڈومیسٹک پالیسی کے کو آرڈینیٹر پروفیسر توفیق ایردیم، ایس ڈی ای کے صدر سینان طاووقچو اور گیوک برق دُرماز نے پینل سے خطاب کیا۔

کشمیر تنازع کے قانونی، سیاسی، سلامتی اور تاریخی جہتوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مقررین نے جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

ڈاکٹر گیورائے آلپر نے جموں اور کشمیر پر غیر قانونی بھارتی قبضے کا دنیا میں سب سے زیادہ عسکریت پسند خطہ کے طور پر ذکر کیا۔ 

اُنہوں نے مزید کہا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کی طرف سے کشمیر پر ڈھائے جانے والے مظالم اور کشمیری عوام کے بنیادی حق خودارادیت سے انکار بھارت کے سامراجی عزائم کی عکاسی کرتے ہیں۔

اس موقع پر سفیر نعمان ہزار نے کہا کہ کشمیر پاکستان کے ساتھ ساتھ ترکیہ کے لیے بھی ایک اہم مسئلے کی حیثیت رکھتا ہے۔

پاکستانی سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے کہا کہ جموں و کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے اور اس کے خطے اور بالعموم دنیا پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ اس دیرینہ تنازعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق پر امن طریقے سے حل کیا جائے۔ 

اُنہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو مکمل استثنیٰ کے ساتھ اجاگر کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ کشمیری تشخص کو تباہ کرنے کے لیے غیر کشمیریوں کو 4.2 ملین سے زائد غیر قانونی رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں، صحافیوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں بے حد اضافہ ہوا۔

ڈاکٹر یوسف جنید نے عالمی پلیٹ فارمز پر جموں و کشمیر تنازعہ کے بارے میں پاکستان کے مؤقف کی حمایت کرنے پر ترکیہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

مختلف شرکاء نے مقبوضہ کشمیر سمیت مسلمانوں کے مسئلے کے لیے مل کر کام کرنے اور اس کے حل کے لیے OIC اور UN جیسے فورمز کو استعمال کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ 

اس تقریب میں ماہرین تعلیم، سول سوسائٹی، میڈیا نے بڑی گہری دلچسپی لی۔

پینل ڈسکشن کے بعد تھنک وہاں موجود حاضرین نے سفیر پاکستان اور پینل میں شریک مقررین سے سوالات کیے اور کشمیر کی تازہ ترین صورتِ حال سے متعلق آگاہی حاصل کی ۔

سفیر پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید نے حاضرین کے سوالات کے بڑی خندہ پیشانی سے جوابات دیے اور حاضرین کو مقبوضہ کشمیر کے تمام پہلوؤں کے بارے میں آگاہی فراہم کی ۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید