اسلام آباد (صباح نیوز) سپریم کورٹ نے جہیز کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران قرار دیا ہے کہ جہیز اور حق مہر کے معاملے میں صرف لڑکی کی گواہی کافی ہوتی ہے‘ عدالت عظمی نے فیملی کورٹ اور ہائیکورٹ کا فیصلہ بحال رکھتے ہوئے جہیز واپسی کے حکم کے خلاف شوہر کی اپیل خارج کردی۔ جمعرات کو چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جہیز واپسی کے حوالے سے دائر ایک مقدمہ کی سماعت کی۔ اس دوران درخواست گزار شوہر کے وکیل کا کہنا تھا کہ لڑکی کی جانب سے جہیز کی کوئی رسیدیں نہیں دی گئیں۔ جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جہیز اور حق مہر کے معاملے میں صرف لڑکی کی گواہی کافی ہے اور جہیز خریداری کے بعد کوئی رسیدیں سنبھال کر نہیں رکھتا۔ اس موقع پر جسٹس امیر ہانی مسلم کا کہنا تھا کہ عورت اگر مرد کو ناپسند کرنے کا بیان دے تو عدالت خلع دے دیتی ہے۔ سپریم کورٹ نے جہیز واپسی کے حکم کے خلاف شوہر کی اپیل خارج کردی۔