• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پُر تشدد انتہا پسندی کی روک تھام کا بل بہت خوفناک ہے: سینیٹر مشتاق احمد خان

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان—فائل فوٹو
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان—فائل فوٹو

جماعتِ اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ پُر تشدد انتہا پسندی کی روک تھام کا بل بہت خوفناک ہے جس سے پُر تشدد انتہا پسندی ختم نہیں ہو گی بلکہ بڑھے گی۔

سینیٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے مشتاق احمد خان نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت انسداد پُرتشدد انتہا پسندی کا بل آج سینیٹ میں پیش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے تیور بتا رہے ہیں وہ اس بل کو کمیٹی میں بھیجنے کی اجازت نہیں دیں گے اور وہ اس بل پر بحث کی بھی اجازت نہیں دے گی۔

سینیٹر مشتاق احمد خان کا کہنا ہے کہ  بل کے سیکشن 5 اور 6 ڈریکونین ہیں، یہ پاکستان تحریکِ انصاف پر پابندی کا بل ہے، کسی سیاسی لیڈر یا جماعت کو جبر سے ختم کرنے کی کوشش غلط ہے۔

جماعتِ اسلامی کے سینیٹر نے کہا کہ اس بل سے الیکشن میں تمام سیاسی جماعتوں اور قیادت کو یکساں میدان ملنا مشکوک ہو جاتا ہے، اس بل سے الیکشن کا صاف شفاف انعقاد بھی مشکوک ہو جاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ حکومت اس بل کو ہر صورت کمیٹی کو بھیجے، قواعد و ضوابط پامال نہ کرے، پارلیمنٹ کو ربر اسٹمپ، انگوٹھا چھاپ اور بے کار نہ بنائیں، اس بل کے نتائج جمہوریت، سیاست، پارلیمنٹ اور میڈیا کی آزادی کے لیے خطرناک ہوں گے۔

 مشتاق احمد خان نے یہ بھی کہا کہ اس بل کے نتائج عوام کے حقِ حکمرانی کے لیے خطرناک ہوں گے، آج پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کل پی ڈی ایم کی باری ہو گی۔

واضح رہے کہ وزیرِ مملکت شہادت ایوان نے سینیٹ میں پُر تشدد انتہا پسندی کی روک تھام کا بل 2023ء پیش کیا تھا۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پہلے مجوزہ بل پر ایوان سے رائے مانگی بعد میں بل کو ڈراپ کر دیا۔

قومی خبریں سے مزید