• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موجودہ اتحادی حکومت نے سوا سال پہلے جس قدر مشکل معاشی حالات میں اقتدار سنبھالا تھا ، ملک دیوالیہ ہونے کے جیسے شدید خطرے سے دوچار تھا ،الحمد للہ آج اس حوالے سے صورت حال واضح طور پر بہتر ہے۔ آئی ایم ایف سے اسٹینڈ بائی معاہدے نے دوست ملکوں کی سرمایہ کاری کا راستہ ہموار کردیا ہے اور وزیر اعظم شہباز شریف کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے براہ راست ملاقاتوں، گفت و شنید اورسفارت کاری کے ذریعے سے دوست ملکوں کی حکومتوں اور ان کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر تیار کیا ہے۔سیاسی قیادت کے ساتھ ساتھ ان کوششوں میں موجودہ آرمی چیف کا کردار بھی نہایت اہم ہے۔ حکومت اور فوج کے باہمی تعاون سے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام ایسا انقلابی اقدام ہے جس کے ثمرات نظرآنا شروع ہوگئے ہیں۔ اس کا ایک واضح مظہر وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کی جانب سے قوم کو سنائی جانے والی یہ خوش خبری ہے کہ2 دوست ممالک پاکستان میں46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر تیار ہیں۔وزیر مملکت کے بقول سعودی عرب نے پاکستان میں 24 ارب ڈالر اور یو اے ای نے 22 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کروائی ہے۔ سابق سعودی سفیر علی عواض العسیری حال ہی میں بتا چکے ہیں کہ سعودی عرب، امارات اور قطر نے8ارب ڈالر پر مشتمل پاکستان ساورن فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ معاشی بحالی کے منصوبے کے تحت حکومت نے دوست ملکوں کو زراعت، معدنیات، آئی ٹی اورتوانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے جس پر مثبت ردعمل کا اظہار اس امر کا ثبوت ہے کہ عالمی برادری پاکستان کے محفوظ اور روشن مستقبل پر یقین رکھتی ہے ۔ تاہم اس اعتماد کو قائم رکھنے کیلئے ملک میں سیاسی استحکام ، امن و امان اور تمام ریاستی اداروں کا اپنے آئینی حدود میں رہنا ضروری ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین