توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین نے سزا کیخلاف اپیل دائر کر دی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ خلاف قانون ہے، کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرکزی اپیل پر فیصلے تک سزا معطل کر کے چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائی کا حکم دیا جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل خواجہ حارث اور بیرسٹرگوہر نے اپیلیں دائر کیں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین نے اٹک جیل میں حراست غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت کی، ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراضات عائد کر رکھے تھے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر اعتراضات ختم ہونے کے بعد نمبر لگا دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل کو 273 نمبر الاٹ کیا گیا ہے۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات بھی ختم کر دیے۔
درخواست کل نمبر لگنے کے بعد دوبارہ سماعت کے لیے مقرر ہو گی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا ہے کہ ایک چیز ذہن میں رکھیں، جیلوں کے رولز میں جو سہولت ہے وہی آرڈر کریں گے۔
اس سے قبل معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شیر افضل مروت لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں مصروف ہیں، سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کر دیا جائے، پیش ہو جائیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت کی عدم پیشی کے باعث سماعت میں وقفہ کیا گیا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں اے کلاس کی سہولیات فراہم کرنے اور اپنے ڈاکٹر فیصل سلطان سے معائنہ کرانے کی استدعا کی گئی ہے۔