سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا بین الاقوامی میڈیا پر سامنے آنے والی دستاویز سے متعلق کہنا ہے کہ اس اطلاع کی تصدیق کے لیے تحقیقات ہونی چاہئیں۔
رانا ثناء اللّٰہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بظاہر یہ کام بہت شرانگیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ سائفر کی کاپی چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس تھی جو انہوں نے واپس بھی نہیں کی۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی یہ بات بھی ریکارڈ پر کہہ چکے ہیں کہ ان سے وہ سائفر کاپی گم ہوگئی ہے۔
رانا ثناء نے مزید کہا کہ اگر چیئرمین پی ٹی آئی اس سلسلے میں قصور وار ثابت ہوتے ہیں تو ان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔