بھارت میں میڈیکل کالجوں میں داخلوں کے لیے ہونے والے نیشنل الیجیبلیٹی کم انٹرینس ٹیسٹ (این ای ای ٹی) میں ناکام رہنے والے چنئی کے 19 سالہ نوجوان جس نے خود کشی کرلی تھی، آج اس کے والد اپنے گھر میں مردہ پائے گئے۔
جنوبی بھارتی ریاست تامل ناڈو کے صدر مقام چنئی سے بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جگدیس وران جس نے 2022 کے بارھویں جماعت کے امتحانات میں 427 نمبر لیے لیکن وہ میڈیکل میں داخلوں کے لیے ہونے والے NEET ٹیسٹ میں دو مرتبہ کوشش کے بعد ناکامی پر اس قدر دلبرداشتہ ہوا کہ اس نے ہفتے کو خود کشی کرلی تھی۔
تاہم اس کے والد سیلواسیکر جواں سال بیٹے کی موت کا غم برداشت نہ کرسکے اور آج وہ بھی اپنے گھر میں مردہ پائے گئے۔
پولیس کے مطابق سیلواسیکر نے پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔
تامل ناڈو کے وزیراعلیٰ نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے طلبہ سے اپیل کی کہ وہ خودکشی نہ کریں اور اپنے اندر خود اعتمادی پیدا کرکے جیئیں۔
واضح رہے کہ تامل ناڈو اسمبلی دو برس قبل مذکورہ بالا ٹیسٹ ختم کرنے کا بل اس جواز کے ساتھ منظور کرچکی ہے کہ صاحب ثروت والدین تو لاکھوں روپے خرچ کرکے اپنے بچوں کی ٹیسٹ کی تیاری کروا لیتے ہیں۔ لیکن غریب بچے جو کہ بارہویں کے امتحانات میں بہت زیادہ نمبر حاصل کرنے کے باوجود ٹیسٹ پاس کرنے سے محروم رہتے ہیں۔
تاہم ریاستی گورنر نے بل کافی عرصے اپنے پاس رکھ کر اسے واپس بھجوادیا تھا اور اب انہوں نے اسے صدر کو بھیجا ہے۔