افغانستان میں اقوام متحدہ کی خواتین کی ایجنسی کی خصوصی نمائندہ سوزن فرگوسن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یو این دفاتر میں افغان خواتین کے کام پر پابندی ہٹائی جائے۔
سوزن فرگوسن نے ایک بیان میں کہا کہ افغان خواتین کو یو این دفاتر میں کام سے روکنا زندگی بچانے والی خدمات کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان خواتین کو دفاتر اور فیلڈ میں محفوظ رسائی دی جائے، جتنی دیر یہ پابندیاں رہیں گی، اتنا ہی زندگی بچانے والی خدمات کو خطرہ رہے گا۔
سوزن فرگوسن نے مزید کہا کہ یہ پابندیاں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق اور برابری کے اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ستمبر میں طالبان حکام نے اقوام متحدہ دفاتر میں خواتین عملے کے داخلے پر پابندی لگائی تھی۔ طالبان حکام نے اس معاملے پر تبصرہ کی درخواست کا فوری جواب نہیں دیا۔