ہیکرز نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ذاتی اور میڈیکل معلومات لیک کرنے کی دھمکی دے دی۔
8 اگست کو بنی بارک میں قائم مایانئی ہشووا میڈیکل سینٹر کا سسٹم ہیک ہوگیا تھا۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر شبہ ظاہر کیا گیا کہ یہ ہیکنگ رقم کے تقاضے کیلئے کی گئی ہے لیکن تفتیش سے ثابت ہوتا ہے کہ ہیکنگ کے پیچھے دہشتگردانہ مقاصد ہیں۔
اسپتال نے اپنے بیان میں کہا کہ پچھلے ہفتے سے اب تک وزارت صحت، نیشنل سائبر سسٹم اور اسپتال کے سائبر ماہرین، سائبر حملے کی تفتیش کر رہے ہیں، ان عوامل پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ کیا معلومات لیک ہوسکتی ہیں اور اس کے نتائج کیا ہوں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ سائبر حملہ آوروں سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو رہی۔
آج ہیکرز نے وزیراعظم کا ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکی کے ساتھ لاکھوں ڈالر کا مطالبہ کیا ہے۔
ہیکر گروپ نے کہا کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم، ارکان پارلیمنٹ، ہائی پروفائل مذہبی شخصیات اور اسپتال آنے والی دیگر اہم شخصیات کا ڈیٹا لیک کردے گا۔
ہیکر گروپ کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس لاکھوں کی تعداد میں ایسی طبی دستاویزات ہیں جن میں نہایت اہم شخصیات کی نفسیاتی رپورٹس اور طبی ٹیسٹ شامل ہیں جنہیں لیک کر دیا گیا تو تہلکہ مچ جائے گا۔
خیال رہے کہ 2015 میں اسی اسپتال میں نیتن یاہو کے غدود کا علاج ہوا تھا اور ان کی میڈیکل معلومات لیک ہونے کا خطرہ ہے۔