بٹگرام کے علاقے الائی میں گزشتہ روز رسی ٹوٹنے اور ڈولی کے پھنسنے کے واقعے کے عینی شاہد طالب علم کا بیان سامنے آگیا۔
طالب علم کا کہنا ہے کہ وہ تھوڑی دیر سے پہنچا تھا، لفٹ بھر گئی تھی، سوچا یہ واپس آجائیں تو پھر جائیں گے۔
عینی شاہد طالب علم نے کہا کہ تھوڑی دور جا کر لفٹ کی رسی ٹوٹ گئی اور اس میں موجود طالب علموں کی تیز چیخیں سنائی دیں۔
گورنمنٹ ہائی اسکول بٹنگی کے ہیڈ ماسٹر کا کہنا ہے کہ اسکول کے بچے روزانہ اسی طرح آتے تھے۔ ڈولی سے اتر کر بھی ایک گھنٹہ اسکول پہنچنے میں لگتا ہے۔
ہیڈ ماسٹر نے کہا کہ ایک تو راستہ نہیں ہے اور اس پر جنگی کے علاقے میں کوئی ہائی اسکول نہیں، بچوں کا آنا جانا مشکل ہوجاتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے ضلع بٹگرام کی تحصیل الائی کی یو سی بٹنگی پاشتو میں چیئر لفٹ میں 8 افراد پھنس گئے تھے، جنہیں کئی گھنٹوں کے آپریشن کے بعد بحفاظت ریسکیو کیا گیا تھا۔