• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فوٹو بشکریہ رائٹرز نیوز ایجنسی
فوٹو بشکریہ رائٹرز نیوز ایجنسی

جنوبی افریقا کے صدر نے کہا ہے کہ 6 ممالک کو نئے رکن بننے کی دعوت دی ہے۔

اس حوالے سے جنوبی افریقا کے صدر نے کہا ہے کہ برکس نے سعودی عرب، ایران، ارجنٹینا، مصر، ایتھوپیا اور متحدہ عرب امارات کو برکس میں شمولیت کی دعوت دی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ نئے ممالک کی برکس رکنیت یکم جنوری 2024 سے نافذ العمل ہوگی۔

اس معاملے پر برازیل کے صدر نے کہا ہے کہ سعودی عرب، ارجنٹینا، ایتھوپیا اور یو اے ای نے برکس میں شامل ہونے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

روسی صدر کا خیرمقدم

غیرملکی میڈیا کے مطابق جنوبی افریقا میں ابھرتی ہوئی معیشتوں کی تنظیم برکس کے 15ویں سربراہی اجلاس کا آج دوسرا اور آخری روز ہے اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے برکس کی توسیع کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔

چینی صدر کا مؤقف

دوسری جانب چین کے صدر نے کہا ہے کہ برکس رکن ممالک پر عالمی امن اور ترقی کی اہم ذمے داریاں ہیں، برکس تنظیم کی توسیع برکس کوپ میکانزم کو نئی تحریک دے گی۔

متحدہ عرب امارات کا ردعمل

اس حوالے سے متحدہ عرب امارات کے صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ برکس میں شمولیت کی منظوری کے برکس رہنماؤں کے فیصلے کو سراہتے ہیں۔ سب کے فائدے کے لیے برکس کے ساتھ کام کرنے کے خواہاں ہیں۔

ایتھوپیا نے برکس میں شمولیت کو عظیم لمحہ قرار دیدیا

غیرملکی میڈیا کے مطابق ایتھوپیا نے برکس میں شمولیت کو عظیم لمحہ قرار دیا ہے اور اس حوالے سے ایتھوپیا کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ جامع اور خوشحال عالمی نظام کے لیے سب کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔

نئی کرنسی کے قیام پر غور

علاوہ ازیں برکس اجلاس میں ادائیگیوں کے لیے نئی کرنسی کے قیام پر غور کی قرارداد بھی منظور کرلی گئی ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق برکس میں 2010 کے بعد ہونے والی یہ پہلی توسیع ہوگی، اس وقت برکس کے رکن ممالک میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقا شامل ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید