وینڈی ایرِز نیویارک سٹی میں ریئل اسٹیٹ ایجنٹ ہیں۔ نیویارک میں دنیا کی چند بہترین تعمیراتی شاہکارہیں۔ نیویارک کو تعمیرات کے شعبے میں اختراعی سوچ کا حامل شہر بھی سمجھا جاتا ہے۔ اس شہر میں ’بیسٹ آف دا بیسٹ‘ سے لے کر ’الٹرا لگژری‘ اپارٹمنٹس سے لے کر سطحی اور کم قیمت جائیدادیں بھی مل جاتی ہیں۔ تاہم وینڈی کہتی ہے کہ اس نے اس شہر میں کچھ عمارتیں ایسی بھی دیکھی ہیں ، جن کا تعمیراتی معیار، امریکیوں کے اعتبار سے انتہائی ناقص ہے۔
وینڈی کہتی ہے، ’’ایک چیز میں نے دیکھی ہے کہ پرتعیش تعمیراتی منصوبوں میں بھی تعمیر کے فن کی چھوٹی چھوٹی تفصیلات کو نظرانداز کردیا جاتا ہے، جن کی آپ نئی تعمیرات سے توقعات رکھتے ہیں۔ میں آپ کو بتا نہیں سکتی کہ میرے کچھ کلائنٹس کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے‘‘۔
اگر آپ اپنے لیے نیا گھر خریدنے کا سوچ رہے ہیں اور نئے گھر کی تلاش میں ہیں، یا آپ بھی وینڈی کی طرح ریئل اسٹیٹ ایجنٹ کےکام سے وابستہ ہیں، تو وینڈی کی طرح غالباً آپ کا بھی ایک سوال ہوگا: ’’کیا ایک نیا تعمیرشدہ گھر ہر طرح سے کامل نہیں ہونا چاہیے’’؟ کسی بھی شخص کا عام فہم جواب یقیناً ’’ہاں‘‘ میں ہوگا۔
مارنائی اورسلر، ڈیلمونٹ میں مارنائی کسٹم ہاؤس کے مالک ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’’اگر آپ چاہتے ہیں کہ جب آپ نیا گھر خریدیں، اس میں منتقل ہوں اور وہاں منتقل ہونے کے بعد آپ کو کوئی بھی مرمت کا کام نہ کرنا پڑے تو آپ کو کچھ چیزیں کرنا پڑیں گی‘‘۔ وہ کہتے ہیں، گھر خریدنے کے معاہدے پر دستخط کرنے سے پہلے ، آپ جس بلڈر سے گھر لینا چاہتے ہیں، اس کے موجودہ صارفین سے ملاقات کریں اور ان سے معلوم کریں کہ وہ اس بلڈر سے کس قدر خوش (یا ناخوش) ہیں۔
بلڈر سے متعلق سوالات کرنے میں آپ کو ہچکچانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ آپ جس بلڈر سے گھر یا اپارٹمنٹ لینے کی خواہش رکھتے ہیں، اس کے موجودہ صارفین سے پوچھیں کہ وہ اپنے گھر سے کس قدر مطمئن ہیں اور کسی بھی تبدیلی یا مرمت کی ضرورت پیش آنے کی صورت میں انھیں بلڈر کا کس حد تک تعاون حاصل ہوتا ہے۔ ’’اس طرح آپ کو کئی ایسی باتیں معلوم ہوسکیں گی، جن کے بارے میں آپ ابھی تک لاعلم تھے‘‘۔
اورسلر کہتے ہیں کہ کچھ بلڈرز، پہلی بار گھر خریدنے والے افراد کو اپنی دِل لُبھانے والی باتوں کے ذریعے فریب دینے میں مہارت رکھتے ہیں، جبکہ کچھ بلڈرز خریدار کو سادہ پاکر انھیں دبانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ’’بہ طور خریدار، آپ کو ان دونوں طرح کے بلڈرز سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ بلڈر کے ساتھ آپ کا تعلق اعتبار اور بھروسے اور باہمی احترام والا ہونا چاہیے۔ اچھا بلڈر آپ کے ہر سوال کا خوش اخلاقی سے جواب دیتا ہے اور ہر موقع پر آپ کے یقین کو برقرار رکھتا ہے‘‘۔
تعمیراتی معیار میں ایک اور اہم تعلق بلڈر اور کنٹریکٹر کا ہوتا ہے۔ اگر کنٹریکٹر، بلڈر سے خوش نہیں ہوگا تو اس کا اثر تعمیرات کے معیار پر پڑسکتا ہے۔ ان تمام باتوں کے بعد ذہن نشین کرنے والا سبق یہ ہے: بلڈر کے ماضی کے کام پر تحقیق کریں اور تصدیق کریں، بلڈر کے ساتھ اچھا تعلق قائم کریں اور بہت سارے سوال پوچھیں۔ ان تینوں میں سے کوئی ایک کڑی بھی کمزور ہونے کی صورت میں بہتر یہ ہے کہ آپ آگے بڑھ جائیں اور دیگر آپشنز کو تلاش کریں۔
ایک اور تجویز یہ ہے کہ گھر یا اپارٹمنٹ کی تعمیر کے عمل کے دوران آپ اپنے لیے تھرڈ پارٹی کوالٹی انسپکٹر/کنٹریکٹر کی خدمات حاصل کریں، جو تعمیر کے ہر مرحلے پر اس کے معیار سے متعلق آپ کو ذمہ دارانہ اور مخلصانہ رائے پیش کرسکے۔ ہرچندکہ، پاکستان میں تھرڈ پارٹی انسپکٹر کا باقاعدہ تصور نہیں ہے، اس لیے آپ کو اپنے بلڈر سے اس کی اجازت حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے، امریکا اور دیگر ترقی یافتہ ملکوں میں باقاعدہ تھرڈ پارٹی انسپکٹرز ہوتے ہیں، جن کی بلڈر سے پیشگی باقاعدہ اجازت حاصل کرنی پڑتی ہے۔
شاید آپ کو تھرڈ پارٹی انسپکٹر/کنٹریکٹر کی ضرورت محسوس نہ ہوتی ہو لیکن کئی بلڈرز، تعمیراتی مٹیریل اور معیار پر سمجھوتہ کرتے ہیں، ایسے میں تھرڈ پارٹی انسپکٹر آپ کو غیرمعیاری کام اور مٹیریل سے بروقت خبردار کرسکتا ہے۔ تھرڈ پارٹی انسپکٹر آپ کے گھر کا چھت سے لے کر فرش تک ہر چیز کا معائنہ کرتا ہے۔ جیسے پلمبنگ، الیکٹریکل سسٹم، اِن ڈور ایئر کوالٹی، ہوا کی گزر گاہ وغیرہ۔
اس سلسلے میں اوسلر دیگر ذیل مشورے دیتے ہیں، تاکہ آپ کو یقین رہے کہ آپ کا گھر اعلیٰ تعمیراتی معیارات کے مطابق تعمیر کیا جارہا ہے۔
بیسمنٹ یا بالاخانہ: مختصر وزٹ کے دوران اکثر ان حصوں کو نظرانداز کردیا جاتا ہے۔ کیا وہ صاف ستھرے ہیں اور وہاں بھی تعمیر کا اعلیٰ معیار برقرار رکھا گیا ہے؟ کیا بالا خانے میں گرمی اور سردی سے محفوظ رہنے کے لیے مناسب انسولیشن کی گئی ہے؟ کیا ہوا کی گزرگاہ کے لیے نالی (Duct)کا کام اعلیٰ معیار کے مطابق کیا گیا ہے یا محض کام چلاؤ ہے؟ بجلی کی وائرنگ کیسی کی گئی ہے؟
پلمبنگ: ٹوائلٹس کو فلش اور ٹونٹیوں کو کھول کر دیکھیں کہ ان میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔ پلمبنگ کا نظام کس قدر دباؤ برداشت کرسکتا ہے؟ یہ دیکھنے کے لیے شاور، پانی کی ٹونٹیوں اور فلش کو ایک ہی وقت میں کھول دیں۔ اس سے آپ یہ معلوم ہوسکے گا کہ کہیں کوئی لیکیج تو نہیںیا پلمبنگ میں کوئی مسئلہ تو نہیں۔
الیکٹریکل: کیا بجلی کے تمام پوائنٹس اور بٹن کام کررہے ہیں؟ کہیں کوئی وائرنگ نظر تو نہیں آرہی، جو کسی وقت کسی حادثے یا نقصان کا باعث بن جائے۔