اٹک جیل حکام نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرانے سے انکار کردیا ہے۔
خصوصی عدالت برائے آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت اسلام آباد میں اٹک جیل سپرنٹنڈنٹ نے توہینِ عدالت کی درخواست پر عدالت میں تحریری جواب جمع کرا دیا۔
اٹک جیل سپرنٹنڈنٹ کا اس حوالے سے جواب میں کہنا ہے کہ جیل قوانین اجازت نہیں دیتے، ٹیلی فونک گفتگو نہیں کروائی جاسکتی۔
اٹک جیل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ قوانین کے مطابق سیکرٹ ایکٹ کے ملزمان کو ٹیلیفون کی سہولت نہیں، ٹیلیفون سے متعلق عدالتی حکم کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔
اس حوالے سے عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اٹک جیل سپرنٹنڈنٹ کے جواب پر 18 ستمبر کو دلائل طلب کرلیے۔
سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل نے پنجاب پریزنرز فاؤنڈیشن کا خط بھی عدالت میں جمع کروایا ہے۔
جیل سپرنٹنڈنٹ کے جواب کے مطابق پریزنرز قوانین 1978 کے مطابق قیدیوں کو بیرونِ ملک ٹیلیفون پر بات کی اجازت نہیں ہے۔