• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھ رہنما کا قتل، جسٹن ٹروڈو کی عالمی رہنماؤں سے ون آن ون ملاقاتیں

فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈ لائنز پر کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے عالمی رہنماؤں سے ون آن ون ملاقاتیں کیں۔

خبر رساں اداروں کے مطابق جسٹن ٹروڈو نے عالمی رہنماؤں کو خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ٹہرانے کی وجوہات پر اعتماد میں لیا۔ 

کینیڈا کے وزیر ہرجیت سجن نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم ٹروڈو خالصتان تحریک کے مقتول کینیڈین رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے مبینہ ملوث ہونے کا معاملہ صرف اس لیے سامنے لائے کیونکہ میڈیا بھانڈا پھوڑنے والا تھا۔

ہرجیت سجن کا کہنا تھا کہ ترجیح تو یہی تھی کہ معاملہ سامنے نہ لایا جاتا مگر اس سے پہلے کہ معاملہ ہیڈلائنز کی زینت بنتا، وزیراعظم ٹروڈو چاہتے تھے کہ عوام تک درست معلومات پہنچ جائیں۔ 

انہوں نے کہا کہ جہاں تک شواہد کا تعلق ہے تو وہ پولیس کے پاس ہوتے ہیں، اور وہی فیصلہ کرتی ہے کہ اگلا قدم کیا ہوگا۔ 

خالصتان تحریک کے رہنما نجر کو سرے میں گوردوارے کے باہر گولی مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ 

کینیڈین حکومت کا کہنا ہے کہ ان کے پاس قابل اعتماد شواہد ہیں کہ اس قتل میں بھارتی حکومت کےایجنٹ ملوث تھے۔

اس سوال پر کہ نجر کی جان کو خطرہ تھا اور اسے دھمکیاں مل رہی تھیں جس کی وجہ سے اسے بلٹ پروف جیکٹ بھی دی گئی تھی تو مناسب تحفظ کیوں نہیں دیا گیا، وزیر نے کہا کہ اگر خطرے سے متعلق قابل اعتماد معلومات ہوں تو پولیس اور ایجنسی انتہائی تیزی سے عمل کرتی ہیں۔ 

اس سوال پر کہ کینیڈا کے سابق رکن پارلیمنٹ اُجل دوسانجھ نے واقعہ کی مذمت کرنے کے بجائے کہا ہے کہ کینیڈین حکومت بھارت کی بجائے خالصتانیوں کی دوست بن گئی ہے، وزیر ہرجیت سجن نے کہا کہ وہ اپنے سابق ساتھی کی بات سے یکسر اختلاف کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کینیڈین حکومت بھارت سمیت کسی ملک کو توڑنے کی وکالت نہیں کرتی لیکن کسی معاملے پر رائے ظاہر کرنے والے کسی کینیڈین کی وفاداری پر سوال بھی نہیں اٹھانا چاہیے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید