کراچی(نیوز ڈیسک)امریکا میں حادثے کا شکار ہونے والے شہری کی فیملی نے گوگل میپ کے خلاف مقدمہ دائر کردیا،گزشتہ برس گوگل میپ کی رہنمائی میں سفر کرنے والا شہری حادثے کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گیا تھا،کیونکہ ان کی گاڑی گوگل میپس کے بتائے راستے پر چلتے ہوئے ایک ٹوٹے ہوئے پل سے نیچے جا گری تھی۔فلپ پیکسن گذشتہ سال 30 ستمبر کو اپنی بیٹی کی نویں سالگرہ کی تقریب کے بعد گھر جاتے ہوئے اس حادثے کا شکار ہو کر ڈوب گئے تھے۔ اب ان کے خاندان نے ٹیکنالوجی کمپنی گوگل پر لاپروائی برتنے کا مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں ان کا دعویٰ ہے کہ گوگل میپس کو اس حادثے کی اطلاع دی گئی تھی لیکن وہ اپنے نیوی گیشن سسٹم کو اپ ڈیٹ کرنے میں ناکام رہا۔فلپ پیکسن ایک میڈیکل ڈیوائس سیلز مین اور دو بچوں کے والد تھے، جن کی جیپ ’گلیڈی ایٹر‘ شمالی کیرولائنا کے قصبے ہیکوری کے قریب واقع ایک ٹوٹے ہوئے پل سے سنو کریک میں جا گری۔ریاستی پولیس کو فلپ پیکسن کی لاش جزوی طور پر ڈوبی ہوئی گاڑی میں ملی تھی۔ پولیس نے کہا تھا کہ اس راستے میں کوئی رکاوٹ یا انتباہی نشانات موجود نہیں تھے۔مقدمے کے مطابق ان کی گاڑی پل کے غیر محفوظ کنارے سے گزری اور تقریباً 20 فٹ نیچے جا گری۔مقدمے کے مطابق متعدد لوگوں نے گوگل میپس کو فلپ پیکسن کی موت کی وجہ بننے والے اس پل کے بارے میں آگاہ کیا، جو کئی سال سے ٹوٹا ہوا تھا اور کمپنی سے اس راستے کی معلومات کو اپ ڈیٹ کرنے پر زور دیا تھا۔