• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھ رہنما کا قتل، امید ہے بھارت تحقیقات میں کینیڈا سے تعاون کرے گا، امریکی وزیر خارجہ

کراچی (نیوز ڈیسک) کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کے بعد انڈیا اور کینیڈا میں پیدا ہونے والے تنازع کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسے امید ہے کہ انڈیا تحقیقات میں کینیڈا کے ساتھ تعاون کرے گا ، جسٹن ٹروڈو کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر سخت تشویش ہے، عالمی خفیہ ایجنسی نے کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کردی ہے، امریکا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، برطانیہ اور کینیڈا پر مشتمل ’فائیو آئیز‘ نامی تنظیم کا کہنا ہے کہ اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ بھارت کینیڈا کے شہری اور سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہے، دریں اثناء بھارت کی اعلیٰ تحقیقاتی ایجنسی نے ایک ممتاز علیحدگی پسند سکھ رہنما اور ہردیپ سنگھ نجار کے قریبی ساتھی گْرپتونت سنگھ پنوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں ،کینیڈا میں مقیم گْرپتونت سنگھ پنوں پیشے سے ایک وکیل ہیں، جنہیں بھارتی حکام نے 2020 میں دہشت گرد قرار دیا تھا اور وہ دہشت گردی اور بغاوت کے الزامات میں مطلوب تھے۔گرپتونت سنگھ امریکا میں قائم گروپ ʼʼسکھس فار جسٹسʼʼ (SFJ) کے بانی بھی ہیں، جس کے کینیڈا چیپٹر کے سربراہ مقتول ہردیپ سنگھ نجار تھے،کینیڈا میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ کوہن نے تصدیق کی ہے کہ فائیو آئیز کے اتحادیوں کو ملنے والی اطلاعات سے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو آگاہ تھے کہ سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل میں بھارتی ایجنٹس ملوث ہیں۔تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے واشنگٹن میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ یہ بہت اہم ہو گا کہ انڈیا تحقیقات میں کینیڈا کے ساتھ مل کر کام کرے۔ ہم احتساب دیکھنا چاہتے ہیں۔‘وائٹ ہاؤس کی جانب سے کینیڈا کے انڈیا پر الزامات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تاہم انتونی بلنکن امریکا کے اب تک کے واحد سینیئر عہدیدار ہیں جنہوں نے واقعے پر تبصرہ کیا۔کینیڈا کے روایتی اتحادیوں بشمول امریکا کے ہفتے کے شروع میں واقعے پر محتاط انداز اپناتے دیکھے گئے۔سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ امریکا اور دیگر بڑے کھلاڑی انڈیا کو چین کے ایک ایسے ابھرتے ہوئے حریف کے طور پر دیکھ رہے ہیں جو اس کے اثرورسوخ کا مقابلہ کر سکتا ہے۔بلنکن کا کہنا تھا کہ ’ہم اس معاملے پر کینیڈین حکام کے ساتھ مسلسل اور قریبی رابطے میں ہیں۔‘اسی طرح ایک اور موقع پر جب کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے الزامات کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے ایک بار پھر انڈیا سے تعاون کرنے پر زور دیا۔ ’ہم انڈیا کے ساتھ مل کر تعمیری انداز میں کام کرنا چاہتے ہیں ہمیں امید ہے کہ وہ ہمارا ساتھ دے گا تاکہ اس معاملے کا تہہ میں جا کر جائزہ لیا جا سکے۔‘جمعے کو جسٹن ٹروڈو نے یہ بھی کہا تھا کہ انہوں نے کافی ہفتے قبل نئی دہلی کو اپنے تشویش سے آگاہ کر دیا تھا۔سی بی سی نے ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے جمعرات کو رپورٹ دی تھی کہ انڈیا نے ایک ماہ قبل انڈیا کو سکھ رہنما کے قتل کے معاملے میں الزامات سے مطلع کر دیا تھا۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ انڈین حکام اور انڈین سفارتکاروں کے درمیان ہونے والی بات چیت اور انٹیلی جنس شیئر کرنے والے اتحادیوں میں سے ایک ملک کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر الزامات عائد کیے گئے۔انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کرنے والے ان پانچ اتحادی ممالک میں کینیڈا کے علاوہ امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ شامل ہیں جن کو ’فائیو آئیز‘ یعنی پانچ آنکھوں کا اتحاد بھی کہا جاتا ہے۔’فائیو آئیز‘ تنظیم کے رکن ممالک کی خفیہ ایجنسیاں دہشتگردی سے متعلق معلومات ایک دوسرے سے فوری طور پر شئیر کرتی ہیں۔ فائیو آئیز نے بھی متعدد شواہد کے ساتھ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے۔فائیو آئیز کے افسر نے بھارتی سفارتکاروں اور افسران کی بات چیت کو لیک کیا جس میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ کینیڈا کی پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مکمل تحقیقات کے بعد یہ دعویٰ کیا ہے کہ ہردیپ سنگھ کا قتل کینیڈا میں متعین بھارتی انٹیلی جنس کے اسٹیشن چیف کی نگرانی میں ہوا۔کینیڈا اپنے موقف پر ڈٹا رہا تو امریکا، آسٹریلیا اور برطانیہ کے لئے مشکل ہو گا کہ صرف بھارت کو راضی رکھنے کے لیے اپنے دیرینہ اتحادی کو نظرانداز کریں۔ دریں اثناء بھارتی حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے مسلح اہلکاروں نے عدالتی احکامات کے ساتھ ہفتے کو سکھوں کی اکثریتی ریاست پنجاب کے دارالحکومت چندی گڑھ میں پنوں کے گھر کو ضبط کر لیا۔این آئی اے نے امرتسر میں ان کی زرعی اراضی کو بھی ضبط کر لیا۔ایجنسی نے پنوں پر الزام لگایا کہ وہ سوشل میڈیا پر پنجاب میں مقیم غنڈوں اور نوجوانوں کو فعال طور پر ملک کی خودمختاری، سالمیت اور سلامتی کو چیلنج کرتے ہوئے خالصتان کی آزاد ریاست کے لیے لڑنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔رواں ہفتے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارت کو ملوث قرار دیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک میں سفارتی تناؤ شدت اختیار کر گیا ۔

دنیا بھر سے سے مزید