آنکھوں کی روشنی چھیننے والے جعلی انجیکشن بیچنے والوں کا نیٹ ورک رحیم یار خان سے لاہور تک پھیلے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
انجیکشن بیچنے والے 2 ملزمان کے خلاف لاہور میں مقدمہ درج کرلیا گیا، ایک ملزم لاہور کے بڑے نجی کینسر اسپتال کا سابق ملازم نکلا، جسے انہی الزامات پر پانچ سال پہلے اسپتال سے نکالا جاچکا تھا۔
دوسرا ملزم ایک اور نجی کینسر اسپتال کی ڈسپنسری میں نوکری کر رہا تھا، ملزم کو دو روز پہلے انجیکشن سے انفیکشن پھیلنے کا پتہ چل چکا تھا، جس پر اس نے ڈسپنسری سے سارا اسٹاک ہی غائب کر دیا تھا۔
ماڈل ٹاؤن لاہور میں ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر نے ایک غیر قانونی مینو فیکچرنگ یونٹ سیل کردیا، تاہم کوئی ملزم اب تک قانون کی گرفت میں نہ آسکا۔
نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے متاثرہ افراد کو مفت علاج فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔