بھارت میں ایک کمپنی نے اس بات پر اپنے ملازم کی تنخواہ کاٹ لی کہ وہ لفٹ میں پھنسنے کی وجہ سے وقت پر آفس نہیں پہنچ سکا تھا۔
کمپنی کے ملازم نے ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی سے متعلق سوشل میڈیا پر تحریری نوٹ لکھ دیا، صارفین کمپنی کیخلاف غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔
اپنے نوٹ میں ملازم نے لکھا کہ میرا دفتر 7ویں منزل پر ہے، اس لیے ہمیں لفٹ کی ضرورت پڑتی ہے جس میں پچھلے ہفتوں سے کچھ خرابی چل رہی ہے، اکثر اوقات وہ چلتے چلتے بند ہوجاتی ہے اور اس کے دروازے بھی نہیں کھلتے، ہم نے متعدد بار متعلقہ شعبے میں شکایت کی تاہم ان کی جانب سے کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
ملازم نے مزید لکھا کہ کل میں دفتر پہنچنے کیلئے لفٹ میں داخل ہوا تو اسی دوران لائٹ چلی گئی اور لفٹ نے کام کرنا بھی چھوڑ دیا جبکہ میں نے اپنے دفتر میں رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر اس میں کامیاب نہیں ہوسکا، تاہم تھوڑی اور کوشش کے بعد ایچ آر ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہوا تو انہوں نے مینٹیننس کا عملہ بھیج دیا، 3 گھنٹے بعد مجھے لفٹ سے باہر نکالا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جب میں اپنے دفتر میں پہنچا تو ایچ آر کی جانب سے کہا گیا کہ آپ لیٹ ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے آپ کی غیر حاضری لگا دی گئی لہٰذا آپ کی تنخواہ بھی کاٹی جائے گی، جس پر میں نے انہیں کہا کہ اگر ایسا ہے تو پھر میں چھٹی کرکے گھر چلا جاتا ہوں، مگر میرے منیجر نے مجھ سے کہا کہ آپ کو کام کرنا پڑے گا کیونکہ ہمارے پاس عملے کی کمی ہے۔
کمپنی کے ملازم نے مزید لکھا کہ میں نے ان سے کہا کہ اس میں میری غلطی نہیں ہے اگر آپ میری حاضری لگواتے ہیں تو پھر میں کام کرنے کیلئے تیار ہوں ورنہ پھر میں چھٹی کروں گا، جس پر ان کی جانب سے مجھے نوکری سے نکالنے کی دھمکیاں دی گئیں۔
لہٰذا میں نے لفٹ کی خرابی کو ریکارڈ کرکے ایچ آر اور منیجر کے ساتھ ہونے والی گفتگو کو تحریری شکل میں لے آیا ہوں اور میں نے سوچا کہ کمپنی کی ہائر منیجمنٹ کو اس سے متعلق رپورٹ بھیجنی چاہیے۔