نگراں وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ پنجاب بھر میں آشوب چشم کے غیر معیاری انجیکشن استعمال ہو رہے تھے۔
ڈاکٹر جاوید اکرم نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ جعلی انجیکشن کے استعمال پر جاری تحقیقات مکمل ہونے پر حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔
اُن کا کہنا ہے کہ بینائی متاثر ہونے کے معاملے کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے، اسپتالوں کے عملے سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ تحقیقات میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔
جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ انجیکشن کی مینوفیکچرنگ اور کلینیکل مسئلے کو تحقیقاتی ٹیم دیکھ رہی ہے۔
واضح رہے کہ انجیکشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم سمیت دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انجکیشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم پر انجیکشن لاہور سے باہر سپلائی کرنے کا الزام ہے۔