• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹریس کی ابتدائی جسمانی اور جذباتی وارننگ علامات کیا ہیں؟

فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسٹریس (ذہنی دباؤ) دراصل جسم کا ایک فطری ردِعمل ہے جو کسی مشکل، تناؤ یا چیلنجنگ صورتحال کے دوران سامنے آتا ہے۔ اس دوران جسم کارٹیسول جیسے ہارمون خارج کرتا ہے، جو رویّے، جسمانی کیفیت، ذہنی حالت اور جذبات میں تبدیلی کا سبب بنتے ہیں۔

زندگی میں ہر فرد کسی نہ کسی مرحلے پر اسٹریس سے گزرتا ہے۔ تاہم اگر یہ کیفیت طویل ہو جائے تو یہ صحت پر گہرے اور منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے، اسٹریس کے دوران جسم کا سمپیتھیٹک نروس سسٹم متحرک ہو جاتا ہے، جس کے نتیجے میں دل کی دھڑکن تیز، سانس لینے کی رفتار اور بلڈ پریشر میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اسٹریس کی کچھ ابتدائی جسمانی اور جذباتی علامات ہوتی ہیں، جنہیں نظرانداز کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، اسٹریس کی عام ابتدائی علامات درج ذیل ہیں۔

جذباتی پن

بغیر کسی واضح وجہ کے زیادہ جذباتی ہو جانا، بات بات پر دل بھر آنا اور رونے کو جی چاہنا۔

اداسی اور ڈپریشن

اچانک دل بوجھل رہنا، مستقل اداسی اور بے دلی محسوس ہونا۔

بے چینی

چھوٹی چھوٹی باتوں پر گھبراہٹ، تشویش اور غیر ضروری فکر میں مبتلا رہنا۔

تنہائی کا احساس

اپنے اردگرد لوگوں کے باوجود خود کو اکیلا محسوس کرنا اور کسی سہارے کی شدید خواہش کا اظہار کرنا۔

شدید سر درد

اسٹریس کا شکار افراد اکثر شدید یا مسلسل سر درد کی شکایت کرتے ہیں۔

جسمانی درد اور بوجھل پن

پورے جسم میں درد، تھکن، اکڑن یا جسم کا بھاری محسوس ہونا۔

بلڈ پریشر میں تبدیلی

اسٹریس بلڈ پریشر کو نمایاں طور پر متاثر کر سکتا ہے، جو اگر طویل عرصے تک برقرار رہے تو ایتھروسکلروسس اور دیگر سنگین پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے۔

نیند میں بےترتیبی

نیند کا معمول خراب ہو جانا، دیر سے نیند آنا یا بار بار آنکھ کھل جانا۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر ان علامات کو بروقت پہچان لیا جائے اور اسٹریس کو کم کرنے کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں تو ناصرف ذہنی سکون بحال کیا جا سکتا ہے بلکہ کئی جسمانی بیماریوں سے بھی بچا جا سکتا ہے، اسٹریس کو معمولی مسئلہ سمجھ کر نظرانداز کرنا صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔


نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

صحت سے مزید