الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ابتدائی حلقہ بندیوں پر فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کا تجزیہ غلط فہمی پر مبنی قرار دے دیا۔
حلقہ بندیوں کے معاملے پر فافن کی رپورٹ پر ای سی پی نے وضاحتی بیان جاری کیا اور کہا کہ فافن کا ابتدائی حلقہ بندیوں سے متعلق تجزیہ غلط فہمی پر مبنی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی 266 نشستیں صوبوں کے درمیان آبادی کی بنیاد پر تقسیم کی گئی ہیں۔ صوبے کی مختص شدہ نشستوں کا کوٹہ آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے نکالا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ہر ضلع کی آبادی اور نشستوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے حلقہ بندی کی گئی، فافن نے صوبے کے کوٹہ کو بطور یونٹ لیا اور بنیادی انتظامی یونٹ کو نظر انداز کیا۔
ای سی پی کے مطابق ایکٹ کی سیکشن 20 (3) میں حالیہ ترمیم بھی تائید کرتی ہے کہ ضلع بنیادی یونٹ ہوگا، آبادی کا ڈیٹا ابتدائی حلقہ بندی میں پہلے ہی دستیاب ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق آبادی کے اعداد و شمار میں فرق سے متعلق جس ڈیٹا کا ذکر کیا گیا ہے وہ درست نہیں۔ 64 حلقہ جات ایسے ہیں، جس میں 10فیصد سے زیادہ آبادی کی کمی اور بیشی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق عذر داری کی سہولت اسی لیے دی کہ ابتدائی حلقہ بندی میں غلطیوں کا ازالہ کیا جاسکے، غلطی پائی گئی تو اعتراضات کی سماعت کے دوران اسے درست کردیا جائے گا۔