سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے کوٹ ادو پاور کمپنی (کیپکو) سے بجلی خریدنے کا نیا معاہدہ کرنےسے صاف انکار کردیا۔
سی پی پی اے نے کہا کہ کیپکو کو کیپیسیٹی چارجز کے سالانہ 36 ارب روپے بھی نہیں دے سکتے ہیں۔ کیپکو سے نیا معاہدہ تب ہی ہوسکتا ہے جب وہ کیپیسیٹی چارجز نہ لینے پر راضی ہوجائے۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے مزید کہا کہ وہ کیپکو کی ساری بجلی خریدنے کا پابند نہیں ہوگا، صرف اتنی ہی بجلی خریدے گا جتنی ضرورت ہوگی۔
1300 میگاواٹ بجلی بنانے والی کمپنی کوٹ ادو پاور کمپنی نے بجلی خریداری کے 3 سالہ معاہدے کے لیے نیپرا سے رجوع کیا ہے۔
کمپنی نے مطالبہ کیا ہے کہ کیپیسیٹی چارجز کے ساتھ نیا معاہدہ کیا جائے، ایک یونٹ بجلی کا ٹیرف 28 روپے 80 پیسے سے 77 روپے 30 پیسے تک رکھا جائے۔
نیپرا نے فریقین کے دلائل کے بعد کیپکو کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
کوٹ ادو پاور کمپنی کا بجلی بنانے کا 25 سالہ لائسنس 2021 میں ختم ہوچکا ہے، جس کے بعد کمپنی سے بجلی خریداری کے معاہدے میں بغیر کیپیسیٹی چارجز ایک سال کی توسیع کی گئی تھی۔