نگراں وفاقی وزیرِ اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ نج کاری نگراں حکومت نے شروع نہیں کی، پچھلی پارلیمان اور اس کی منتخب حکومت نے نج کاری کا فیصلہ کیا اور ہم گزشتہ پارلیمان اور حکومت کے فیصلوں پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔
مرتضیٰ سولنگی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ دینا نگراں حکومت کا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان آئینی ادارہ ہے اور ہمیں اس ادارے کی صلاحیت اور قیادت پر مکمل اعتماد ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن جس تاریخ کا اعلان کرے گا اسی پر انتخابات ہوں گے، ہم الیکشن کے مرحلے سے گزر رہے ہیں، عملاً الیکشن کا ماحول ہے اور الیکشن کے ماحول میں ہر سیاسی جماعت اور اس کی قیادت کو اپنا مؤقف دینے کی آزادی ہے، تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو برابر مواقع حاصل ہیں۔
نگراں وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو برابر مواقع کی فراہمی یقینی بنائیں گے، پی ٹی آئی رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہے، تحریکِ انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے برابر کے حقوق ہیں، اس پر کسی قسم کی پابندی نہیں۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ اب یہ پی ٹی آئی کا اپنا معاملہ ہے کہ وہ الیکشن مہم کس طرح چلاتی ہے، سیاسی جماعتیں مشکل حالات میں بھی اپنی الیکشن مہم چلاتی ہیں، اس حوالے سے پی ٹی آئی پر کوئی پابندی نہیں، ملک میں میڈیا بھی آزاد ہے اور عدالتیں بھی آزاد ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ اداروں میں اصلاحات ہونی چاہئیں جو ہمیں انسانی حقوق کے لیکچر دیتے ہیں انہیں چاہیے کہ اپنا ریکارڈ چیک کریں۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد 31 اکتوبر تک رضاکارانہ طور پرملک چھوڑ دیں،31 اکتوبر کے بعد غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم غیر ملکیوں کو جبری ملک بدر کیاجائے گا۔
نگراں وفاقی وزیرِ اطلاعات نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد اپنی ریاست اور اپنے شہریوں کا دفاع کرنا ہے، ہماری بنیادی ذمے داری اپنے شہریوں اور اپنی سرحدوں کا دفاع کرنا ہے۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف کی واپسی کا نگراں حکومت سے کوئی تعلق نہیں، وہ پاکستان کی ایک بڑی سیاسی جماعت کے رہنما ہیں اور کوئی غیر قانونی طور پر ملک سے بھاگ کر نہیں گئے تھے۔