غزہ (اے ایف پی) حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے گزشتہ روزاقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نام خط لکھا،جس میں اسرائیل پر جنگی جرائم کے ارتکاب اور انسانی امداد کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے سے روکنے کا الزام عائد کیا،جیساکہ اسرائیل نےمحصور شدہ علاقے کو فضائی حملوں سے نشانہ بنایا۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ اسرائیلی مظالم جنگی جرائم کے مترادف ہیں۔اسماعیل ہنیہ نے فلسطینی سرزمین پر مسلط کردہ وحشیانہ اسرائیلی محاصرےکی بھی مذمت کی، اور الزام لگایا کہ اسرائیلی محاصرے کی وجہ سےغزہ کی پٹی میں انسانی امداد اور طبی سامان کے داخلے پر پابندی ہے۔انہوں نےانتونی گٹیرس پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے کہ وہ انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے دیں۔واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ کامکمل محاصرہ کیا ہوا ہے،اور بجلی، پانی اور ایندھن کی سپلائی روک دی ہے۔غزہ کی پٹی میں تقریباً 24 لاکھ فلسطینی آباد ہیں،2007 میں حماس کے ساحلی علاقے میں اقتدار میں آنےکے بعد سے اسرائیل نے اس کی ناکہ بندی کی ہوئی ہے۔